ارنا کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیوان نےصیہونی وزیر جنگ سے مذاکرات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ " ہم نے غزہ میں حماس کو پائیدار شکست دینے کے لئے اچھے مذاکرات کئے ہیں۔ "
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ " میں اسرائیل کی قومی سلامتی کو لاحق، ایران سمیت تمام خطرات کے مقابلے میں تل ابیب کی بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ٹھوس حمایت کا اعلان کرتا ہوں۔"
یاد رہے کہ بالآخر تقریبا چھے ماہ کے بعد نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق پیر 25 مارچ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے رمضان المبارک میں غزہ میں پائیدار جنگ بندی کی قرار داد پاس کی ہے۔
نیویارک سے ارنا کے نامہ نگار کے مطابق سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 اراکین نے قرار داد کی حمایت میں ووٹ دیئے اور امریکا نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
یاد رہے کہ امریکا اس سے پہلے غزہ میں جنگ بندی کی تین قرار دادیں ویٹو کرچکا ہے، لیکن اس بار سلامتی کونسل کے رکن 10 ملکوں کی جانب سے پیش کی جانے والی فوری جنگ بندی کی قرار داد پر ووٹنگ میں اس نے حصہ نہیں لیا۔ چونکہ اس نے قرار داد کو ویٹو نہیں کیا اس لئے یہ قرار داد کسی مخالفت کے بغیر سلامتی کونسل سے پاس ہوگئی۔
اس قرار داد میں حماس اور اسرائيل کے درمیان فوری جنگ بندی اور سبھی جنگی قیدیوں کے تبادلے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ