انہوں نے کہا ہے کہ جبکہ الجزائر جیسے ممالک مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں قابل تحسین موقف اپنا رہے ہیں، بعض عرب ممالک کی جانب سے تل ابیب کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنا فلسطینی عوام اور مسئلہ فلسطین سے غداری کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔
علی محی الدین قرہ داغی نے کہا کہ طوفان الاقصی کارروائی نے صیہونیوں کے اصلی چہرے سے نقاب ہٹا دی ہے جس کا مشاہدہ اب غزہ میں نسل کشی اور اسرائیلیوں کے ہاتھوں وسیع تباہی اور قتل عام کی شکل میں کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے بھی اپنی فکری بنیادوں کی حقیقت ظاہر کردی ہے جو کہ انسانیت سے کھلے تضاد پر مبنی ہے۔ اسی لئے مغربی دنیا مسلمانوں کے اتحاد اور گھرانوں کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔
آپ کا تبصرہ