ارنا کے مطابق، عبدالسلام نے ٹیلی گرام میں اپنے آفیشل پیج پر لکھا ہے کہ ہم فلسطینی قوم کی حمایت میں، مقبوضہ فلسطین جانے والے صیہونی جہازوں کو نشانہ بناتے ہیں تاکہ غاصب نسل پرست حکومت غزہ پر اپنے حملے بند کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ بھی غزہ پر حملے کو روکنے کی ذمہ داری سے بھاگنا بند کرے۔
عبدالسلام نے کہا کہ ہم ایک بار پھر تاکید کرتے ہیں کہ یمن اپنے دفاع کے اصول پر قائم ہے اور ہم کبھی بھی اپنے ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم یمن کے خلاف کسی بھی جارحیت سے آنکھیں بند نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر میں موجودہ واقعات کے حوالے سے رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی امریکہ کی واضح کوششوں اور بحران پیدا کرنے اور اس کے نتائج یمن پر مسلط کرنے کے واشنگٹن کے اقدام کے خلاف، ہم ایک بار پھر تاکید کرتے ہیں کہ ہماری طرف سے نشانہ بننے والے بحری جہاز صیہونی تھے یا مقبوضہ فلسطینی بندرگاہوں کے لیے روانہ تھے۔
آخر میں عبدالسلام نے کہا کہ ان بحری جہازوں پر حملے فلسطینی قوم کی حمایت اورغزہ کی پٹی پر صیہونی جارحانہ اور فاشسٹ حملوں کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے کیے گئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ