پاکستان اپنی سرحدوں کے اندر دہشت گردوں کو ٹھکانے نہ بنانے دینے کے اپنے وعدوں کی پابندی کرے

 تہران-ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ  نے ایران پاکستان سرحد پر واقع ایک گاؤں کے غیر ایرانی شہریوں پر ڈرون حملوں کی مذمت کی ہے۔

ایران و پاکستان کی سرحد پر رونما ہونے والے واقعات کے سلسلے میں ایران کی وزارت خارجہ کا بیان اس طرح ہے :

اسلامی جمہوریہ ایران دو قوموں اور دو حکومتوں ایران و پاکستان کے درمیان اچھی ہمسائگی اور برادری کی پالیسی پر پابند رہنے اور دشمنوں کو دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ اور اچھے تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہ دینے کے ساتھ ہی اپنے عوام کے تحفظ اور ملک کی ارضي سالمیت کو اپنی ریڈ لائن قرار دیتا ہے اور دوست و برادر ملک پاکستان سے یہ قوی امید رکھتا ہے کہ وہ پاکستان میں مسلح دہشت گردوں اور دہشت گردی کے اڈے نہ بنانے دینے کے اپنے وعدوں کی پابندی کرے گا۔

گزشتہ 16 جنوری سن 2024 بروز منگل کو سیستان و بلوچستان میں آئي آر جی سی کی سرحدی چھاونی  نے راسک کی طرح ایران میں ایک اور دہشت گردانہ اقدام کے لئے دہشت گردوں کی آمادگی کا مشاہدہ کیا اور  ان کے حملے کو روکنے  کے لئے رہائشی علاقوں سے  کئی کیلو میٹر دور ان دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کی کہ جو ملک کے شہریوں کے خلاف کسی بھی ممکنہ دہشت گردانہ حملے کے خطرے کو ختم کرنے کے  لئے ایران کی سرحدی فوج کی ذمہ داریوں کا حصہ ہے ۔

           ہم تصدیق کرتے ہيں کہ دوست و برادر ملک پاکستان اور مسلح دہشت گردں کے معاملات الگ الگ ہيں اور ایران اچھے پڑوس کی اپنی پالیسی کا ہمیشہ پابند رہا ہے اور اس بات کی اجازت نہيں دے گا کہ دشمن اور ان کے ایجنٹ دہشت گرد ان تعلقات کوخراب کریں  خاص طور پر ایسے حالات ميں کہ جب صیہونیوں کی جانب سے جرائم اور نسل کشی ، عالم اسلام کا پہلا مسئلہ ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .