انصار اللہ کے ترجمان "محمد عبدالسلام" کا کہنا تھا کہ حالات جیسے بھی ہوں، غزہ کی حمایت میں یمن کا موقف اٹل ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
محمد عبدالسلام نے صیہونی حکومت کی حمایت میں یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اور لندن نے حملہ کرکے بے انتہا حماقت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ اور برطانیہ یہ سمجھتے ہیں کہ یمن، غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت کرنا چھوڑ دے گا تو وہ غلطی پر ہیں کیونکہ ہم اپنے مذہبی اور انسانی فریضے سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔
انصار اللہ کے ترجمان نے کہا ہے میں ایک بار پھر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بین الاقوامی جہاز رانی کو کوئی خطرہ تھا اور نہ ہے لہذا یمن پر امریکہ اور برطانیہ کے حالیہ حملے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر میں صرف اور صرف اسرائيلی یا اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ اور برطانیہ نے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب یمن میں انصار اللہ کے ٹھکانوں پر حملے شروع کیے ہیں۔ امریکی ڈیموکریٹس سے وابستہ چینل سی این این نے خبر دی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے یمن پر فضائی حملے سے قبل امریکی کانگریس کو آگاہ کر دیا تھا۔
انصاراللہ یمن نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں صیہونی حکومت کے متعدد بحری جہازوں یا اس حکومت کے لیے سامان لے جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔
انصاراللہ یمن کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی پر اپنے حملے اور اس علاقے کے لوگوں کا قتل عام بند نہیں کرتی اس وقت تک بحیرہ احمر کے راستہ مقبوضہ فلسطین (اسرائيل) جانے والے تمام بحری جہازوں پر حملے جاری رہیں گے۔
آپ کا تبصرہ