فلسطین الیوم کے مطابق، زیاد النخالہ نے کہا ہے کہ اگر غزہ کے خلاف جارحیت بند نہ کی گئی اور صیہونی افواج کا غزہ کی پٹی سے مکمل انخلاء نہ کیا گیا تو ہمارے اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سمیت دیگر معاملات میں کوئی معاہدہ نہیں ہو گا اور اس حوالے سے دشمن کے بیانات کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
اس سے قبل صیہونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ صیہونی حکومت قیدیوں کے تبادلے کے اگلے معاہدے میں صیہونیوں کے قتل کے مجرم فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے زریعے ایک نئے معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صہیونی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ایک منصوبے پر نظرثانی کا اعلان کیا گیا تھا جس کی بنیاد پر 40 سے 50 صہیونی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا اور غزہ میں عارضی جنگ بندی قائم کی جائے گی۔
دریں اثناء حماس نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ جنگ بند کیے بغیر قیدیوں کا تبادلہ ممکن نہیں ہے اور وضاحت کی ہے کہ اس نے قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے حوالے سے تمام بین الاقوامی ثالثوں کو آگاہ کر دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ