فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی / پاکستان میں سال نو کی تقریبات منسوخ

اسلام آباد (ارنا) پاکستان کے نگران وزیر اعظم نے عوام کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ غزہ کی دل دہلا دینے والی صورتحال اور غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کے تسلسل کی وجہ سے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے حکومت پاکستان نے ملک بھر میں نئے سال کی تقریبات منسوخ کردی ہیں۔

جمعرات کے روز انوار الحق کاکڑ نے پاکستان کے نیشنل ٹیلی ویژن پر ایک پیغام میں پاکستانی عوام سے اپیل کہ وہ نئے سال (2024) کے آغازپر غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے سادگی کا مظاہرہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور امت اسلامیہ, مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی بالخصوص غزہ اور ویسٹ بینک میں معصوم بچوں کے قتل پر شدید غمزدہ ہیں۔

پاکستان کے نگران وزیر اعظم نے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک وحشی صیہونی حکومت کے ہاتھوں 21 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور ان میں سے ایک بڑی تعداد (تقریباً 9000) معصوم بچوں کی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پاکستان نے مظلوم فلسطینیوں کے دفاع میں تمام عالمی فورمز پر آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان غزہ سے زخمیوں کی منتقلی اور ان کے علاج کے علاوہ فلسطینیوں کو بروقت امداد فراہم کرنے کے لیے مصر اور اردن کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔

غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے اپنے تازہ بیان میں بتایا ہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ کے شہداء کی تعداد 21,320 اور زخمیوں کی تعداد 55,603 ہوچکی ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .