المیادین کے صحافیوں پر حملے کے خلاف مذمت کی لہر/ ہم اسرائیل کے جرائم کا جواب دیں گے: حزب اللہ

تہران (ارنا) المیادین نیٹ ورک کی نیوز ٹیم پر صیہونی فوج کے حملے میں ایک خاتون رپورٹر اور ایک کیمرہ مین کے شہید ہونے پر مذمت کی لہر دوڑ گئی ہے۔ حزب اللہ نے اس جرم کی مذمت کرتےہوئے اعلان کیا ہے کہ رپورٹرز پر حملہ صیہونی حکومت کے جرائم کو بے نقاب کرنے میں میڈیا کے کردار کو ظاہر کرتا ہے اور مزاحمت اس جرم اور لبنانی شہریوں کے خلاف دیگر جرائم کا جواب دے گی۔

النشرہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ المیادین نیٹ ورک پر ایک بار پھر صیہونیوں نے وحشیانہ حملہ کیا۔ یہ جرم اور اس سے پہلے جو کچھ ہوا اس سے دشمن کی دہشت گردانہ کارروائیوں کو بے نقاب کرنے میں میڈیا کے کردار کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دشمن کی طرف سے میڈیا کے پیشہ ور افراد کو براہ راست نشانہ بنانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ دشمن میڈیا کے اہم کردار کے بارے میں کس قدر خوف کا شکار ہے۔

حزب اللہ نے بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مسز فرح عمر اور ربیع المماری کے خلاف ہونے والے جرم کی مذمت کریں۔

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل کے جرم کی کوئی حد نہیں ہے اور اس کا مقصد اپنے جرائم اور حملوں کو بے نقاب کرنے والے میڈیا کو خاموش کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم المیادین اور ان میڈیا شہداء کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

لبنان کی  قومی سلامتی کے سابق ڈائریکٹر میجر جنرل عباس ابراہیم نے بھی اس افسوسناک واقعہ کو صیہونی حکومت کے ریکارڈ میں ایک نیا جنگی جرم قرار دیا۔

عباس ابراہیم نے دونوں شہداء اور المیادین نیٹ ورک کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ فرح عمر اور ربیع المماری کی شہادت نے اسرائیل کی جارحیت کی حقیقت کو آشکار کیا ہے۔

بحرین کی انسانی حقوق کونسل نے بھی ایک بیان میں  کہا کہ انسانی حقوق کے ہائی کمشنر صحافیوں کے خلاف قابض حکومت کے جرائم کی سرعام مذمت کرنے کے پابند ہیں۔

اسلامی جہاد تحریک نے کہا کہ المیادین نیٹ ورک کے شہداء فرض کی راہ کے شہید اور حق کی واضح آواز ہیں۔

تحریک حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ بچوں اور خواتین کے خلاف اپنے مسلسل جرائم کو چھپانے کے لیے صحافیوں کو قتل اور نشانہ بنانے کی پالیسی قابض حکموت کے لیے سود مند ثابت نہیں ہوگی۔

یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی انسانی حقوق کی وزارت کے مطابق اسرائیل کی جانب سے المیادین کے صحافیوں کو نشانہ بنانا دہشت گردی ہے اور یہ دھمکی کی پالیسی کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے پولیٹیکل ڈپٹی علی حسن خلیل نے کہا کہ المیادین مزاحمت اور فلسطین کی آواز ہے اور ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو ملت کے نصب العین کا دفاع کرتا ہے۔

خلیل نے مزید کہا کہ ہمیں فلسطین اور بیت المقدس کے لیے اس شہادت پر فخر ہے۔

 آج دوپہر صیہونی حکومت کے جنگجوؤں نے المیادین نیٹ ورک کی نیوز ٹیم پر بمباری کی اور  جس میں  رپورٹر فرح عمر اور فوٹوگرافر ربیع المماری شہید ہوگئے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .