ریجینل اینٹی ٹیرر ازم کونسل کے اجلاس میں ایران کی شرکت

تہران (ارنا) شنگھائی تعاون تنظیم میں مکمل رکنیت کے بعد، ایران کے ایک وفد نے ایس سی او کے ذیلی ادارے ، ریجینل اینٹی ٹیرر ازم اسٹرکچر کے چالیسویں اجلاس میں شرکت کی ۔

اس اجلاس میں تنظیم کے 9 رکن ممالک اور 2 مبصر ممالک سمیت گیارہ ملکوں کے وفود نے شرکت کی۔ اجلاس میں طے شدہ ایجنڈے پر تبادلہ خیال اور فیصلوں کے منظوری دی گئی۔  

اجلاس میں شریک وفود نے تنظیم میں ایران کی باضابطہ رکنیت پر مبارکباد پیش کی اور خطے کی ترقی میں ایک اہم اور موثر ملک کے طور شنگھائی تعاون تنظیم کی اینٹی ٹیرر ازم  کونسل میں ایران کی رکینت کا خیر مقدم کیا۔     .

ریجینل اینٹی ٹیرر ازم کونسل کے اجلاس میں ایران کی شرکت

کونسل کے اراکین نے دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی سے متعلق تازہ ترین پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔  کونسل کے اراکین نے  شاہ چراغ کے روضے  پر داعش کے حملے سمیت گزشتہ چند ماہ کے دوران ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایسی دہشت گردانہ کارروائیوں کو روکنے کے لیے تجاویز بھی پیش کیں۔

اس اجلاس میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں خطے کے ممالک کی کوششوں کو سراہا گیا اور شہید لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی سمیت رکن ممالک کی مسلح افواج اور فوجی کمانڈروں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

ریجینل اینٹی ٹیرر ازم کونسل کے اجلاس میں ایران کی شرکت

داعش کے خلاف جنگ اور افغانستان کی صورت حال ایسے  دو اہم مسائل تھے جن پر اس اجلاس کے شرکاء نے خاص طور پر تبادلہ خیال کیا۔

اس اجلاس کے دوران اراکین کی رائے کی بنیاد پر آئندہ سال کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کی اینٹی ٹیرر ازم کونسل کی سربراہی قزاقستان سے چین کے سپرد کردی گئی۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .