افغانستان میں موجود دہشت گرد نیٹو کا اسلحہ استعمال کر رہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد (ارنا) پاکستان کے وزیر خارجہ نے افغانستان کی عبوری انتظامیہ سے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر نیٹو کا باقی ماندہ اسلحہ ا ستعمال کر رہے ہیں۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے ارنا کی ایک رپورٹ کہا گیا ہے کہ  وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ایک اقتصادی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کابل حکومت کے سامنے ایک بار پھر پاک افغان سرحد پر دہشت گردی اور بدامنی کے معاملے کو اٹھایا ہے۔

ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آيا ہے جب اتوار کو باجوڑ کے علاقے میں ہونے والے خود کش حملے میں کم سے کم 54 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ دہشت گرد گروہ داعش کی خراسان گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

حکومت پاکستان بارہا طالبان انتظامیہ کے سامنے افغانستان میں داعش اور ٹی ٹی پی جیسے دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا معاملہ اٹھا چکی ہے۔ طالبان انتظامیہ نے ٹی ٹی پی کے عناصر کی افغانستان میں موجودگی کے دعوؤں کو بار مسترد کیا ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ان کے ملک کو افغان سرزمین سے ہونے والے دہشت گردانہ حملوں پر گہری تشویش ہے اور یہ کہ دہشت گرد عناصرنیٹو کا اسلحہ استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے افغانستان کی طالبان انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں ہماری پالیسی پوری طرح واضح ہے، پاکستان دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ چاہتا ہے اور اس سلسلے میں کابل کے ساتھ تعاون کے لیے بھی تیار ہے۔

قابل ذکر ہے کہ افغانستان کے امور میں پاکستان کے خصوصی ایلچی نے گزشتہ ماہ افغانستان کا سرکاری دورہ کیا  تھا۔ پاکستانی کی سیاسی اور عسکری قیادت کے تند و تیز بیانات کے درمیان انجام پانے والے اس دورے کےنتائج کے بارے میں کوئی واضح بات اب تک سامنے نہیں آسکی ہے۔ 

 ہمیں اس ٹوئٹر لنک پر فال و کیجئے @IRNA_Urdu   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .