مزاحمتی محاذ آگے بڑھ گیا ہے اور اس کی صلاحیتیں مضبوط ہو گئی ہیں: ایرانی اسپیکر

تہران، ارنا – ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ مزاحمتی قوتوں نے ماضی کے مقابلے میں آگے بڑھ کر اپنی صلاحیتوں، اتحاد اور استقامت کو مضبوط کیا ہے جب کہ ناجائز صیہونی ریاست کو پسپائی پر مجبور کیا گیا تھا۔

یہ بات محمد باقر قالیباف نے ہفتہ کے روز فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے "اسلامی جہاد" تحریک کے عظیم کردار پر زور دیا، چاہے وہ غزہ کی پٹی میں ہو یا مغربی کنارے میں، کیونکہ یہ حال ہی میں مزاحمتی کارروائی اور صہیونی دشمن کا مقابلہ کرنے میں ایک رہنما تھی، اور گزشتہ سال اور موجودہ دورے کے درمیان موازنہ کیا اور مزاحمتی قوتوں نے اپنی صلاحیتوں، اتحاد اور استقامت کو کس طرح آگے بڑھایا اور مضبوط کیا اور صہیونی دشمن کی پسپائی کیسے ہوئی۔
قالیباف نے صہیونی قبضے کا مقابلہ کرنے کے لیے فلسطینی عوام کے اتحاد کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے ملت اسلامیہ کے اتحاد کی اہمیت پر تاکید کی جو کہ گزشتہ دورے کے بعد سے اب تک بدل چکی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اور مملکت سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے بعد اس کی خوشبو تمام مسلم ممالک میں پھیل چکی ہے، امید ہے کہ عرب اور اسلامی تعلقات اپنی بہترین سطح پر ترقی کریں گے۔
ایرانی اسپیکر نے ان معاہدوں کو ایک دینی فریضہ اور ایک اسٹریٹجک ضرورت سمجھا اور اس تعلق کو وسعت دینے اور ملت اسلامیہ کے درمیان باہمی انحصار کو بڑھانے اور عالم اسلام کو صیہونی وجود کے قریب آنے اور معمول پر آنے سے بچانے کے لیے آگے بڑھایا۔
النخالہ نے اس دورے کے لیے شکریہ اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، اسلامی جمہوریہ ایران اور قالیباف کی طرف سے فلسطینی عوام اور "اسلامی جہاد" تحریک کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ القدس بریگیڈز نے صیہونی دشمن کے ساتھ جنگ لڑی جس کے میزائلوں نے مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر جعلی صیہونی ریاست کی قائم کردہ تمام بستیوں کو نشانہ بنایا اور بہت سے صیہونی آباد کاروں کو پناہ گاہوں میں چھپنے پر اکسایا اور اس جعلی ریاست کو ثالثوں کے ذریعے جنگ بندی بھیک مانگنے پر اکسایا۔
النخالہ نے اسلامی جمہوریہ ایران تحریک اور فلسطینی عوام کے درمیان تعلقات کی گہرائی پر زور دیا اور فلسطینی عوام اور تحریک کے جہاد کی حمایت میں ان کے متحد موقف کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات ایک باوقار اور واضح طور پر حمایتی ملاقات تھی جس کا مقصد فلسطینی عوام کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے اسلامی قوم کے لیے ایک مرکزی مسئلہ کے طور پر فلسطینی کاز کی حمایت کرنا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .