یہ بات محمد شہباز شریف نے آج بروز جمعرات ارنا کے نمائندے کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہی۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے مختلف شعبوں بالخصوص اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرحدی بازار کھولنے اور ایران سے پاکستان تک بجلی کی ترسیل کا آغاز دو برادر ملک کے درمیان باہمی تعاون کی طاقت کا ثبوت ہے۔
انہوں نے ایران اور پاکستان دو برادر ملک ہیں جن کے تعلقات ایک دوسرے سے گہرے مذہبی، ثقافتی اور لسانی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔
پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ ایران اور پاکستان دونوں حکومتیں ایک دوسرے کے عوام کی سماجی و اقتصادی ترقی کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں اور اس سلسلے میں سرحدی بازار 'پیشین - مند اور پلان- گبد کے بجلی منصوبے اس مشترکہ عزم کی واضح مثال ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سرحدی منڈی بشمول 'پیشین – مند' نہ صرف دونوں ممالک کے سرحدی علاقوں کے سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بناتی ہے بلکہ خطے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے نئے مواقع بھی پیدا کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران دونوں 5 ارب ڈالر سالانہ تجارتی حجم حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس سلسلے میں، "کلیئرنگ ٹریڈ میکانزم" کو فعال کرنا ایک اہم قدم ہے۔ سرحدی منڈیاں تجارت کو بھی مضبوط کرتی ہیں اور ہمارے لوگوں کی ترقی میں مدد کرتی ہیں۔
شہباز شریف نے مغربی ایشیا میں حالیہ پیش رفت بالخصوص اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کے باضابطہ آغاز کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایران اور سعودی عرب کی حکومتوں کو سفارتی تعلقات کی بحالی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ اہم پیشرفت علاقائی امن، سلامتی اور خوشحالی کی راہ ہموار کرے گی۔
پاکستانی وزیر اعظم نے اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی (IRNA) اور پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (اے پی پی) کے درمیان حالیہ میں میڈیا تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے بحری اور بندرگاہی علاقوں میں ایران پاکستان تعاون کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات زیر غور ہیں جن میں چابہار اور گوادر بندرگاہوں کے درمیان تعاون بھی شامل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پیشین- مند مشترکہ سرحدی بازار اور نئی انرجی ایکسچینج لائن کے منصوبے کا افتتاح آج صبح ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور پاکستانی وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی موجودگی میں کیا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
http://twitter.com/Irna_Urdu-
آپ کا تبصرہ