یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے شامی ہم منصب کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ زلزہے کے اسفناک واقعے کے متاثرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں شامی عزیز لوگوں کی یکجہتی اور ہمدردی کے لیے یہاں ہوں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بدقسمتی سے شام میں زلزلہ زدگان کو امداد کی فراہمی کے لیے پابندیوں اور جنگ کے مسائل کے حوالے سے عالمی برادری کی بے حسی نے دعویداروں کے دوہرے معیار کو ایک بار پھر آشکار کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ تہران اور دمشق مشکل وقت میں ایک دوسرے کے دوست ہیں، ہم بدستور شام کے مشکل وقت میں دوست رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کی جانب سے شام کے بارے میں خطے میں شام کے اہم کردار اور علاقائی پوزیشن کے بارے میں حقیقت پسندانہ اور عقلی رویہ اپنانے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی جعلی حکومت نے زلزلے کے مشکل ترین دنوں میں حلب کے ہوائی اڈے پر حملہ کرنا نہ صرف اس جعلی حکومت کی بربریت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ جعلی اسرائیلی حکومت کثیر الجہتی اندرونی بحرانوں کا شکار ہے اور اس طرح اقدامات سے عالمی برادری کو منحرف کرنے کے درپے ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ خطے کے مستقبل میں صیہونیوں کے لیے خطے کے مستقبل میں کوئی جگہ نہیں ہوگی لیکن خطے کے ممالک باہمی تعاون کے لیے مضبوط قدم اٹھائیں گے۔
انہوں نے کثیر الجہتی علاقائی مذاکرات کو بحرانوں سے نکلنے کا واحد راستہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقائی تعلقات کو معمول پر لانے اور ترقی کے لیے کسی بھی اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اس فریم ورک میں مزید تعاون کے حصول اور خطے کو بحرانوں اور غلط فہمیوں سے نکالنے کے مقصد سے تہران، دمشق، ماسکو اور انقرہ کے چار فریقی اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ شام کی سرزمین سے بیرونی افواج کے انخلاء اور اس ملک کی ارضی سالمیت کے احترام کا وقت آگیا ہے۔ تہران تمام فریقین کو شام اور خطے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت، سلامتی اور استحکام کا احترام کرنے کی دعوت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم شام میں زلزلہ زدگان کی رہائش، طبی اور علاجاتی انسانی امداد کے لیے اپنی حمایت کو جاری رکھیں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے شام کے مسائل کے بارے میں ایران کی ترجیحات کے بارے میں کہاکہ ہماری بات چیت شام اور علاقے میں پائیدار استحکام اور سلامتی پر مرکوز ہے ۔
آپ کا تبصرہ