یہ بات بریگیڈیئر جنرل امیرعلی حاجی زادہ نے جمعہ کی رات ایک ٹیلی ویژن پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے مفادات مغربی ایشیا اور حتی کہ دنیا کی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے میں مضمر ہیں۔ ایران عراق جنگ، افغانستان پر حملہ، عراق میں دو جنگیں، یمن پر سعودی حملہ، داعش کے ساتھ جنگ، صیہونی وجود سے جنگ، ان تنازعات میں سے ہیں جو اس خطے میں ہوئے یا ہو رہے ہیں، اور جس کا اصل سبب امریکہ تھا اور اگر ہم مضبوط نہ ہوئے تو یہی واقعات ایران کے اندر تک پھیل جائیں گے۔
جنرل حاجی زادہ نے کہا کہ فضائیہ میں شروع سے ہی ہم نے صلاحیتوں اور امریکی جنگی مشین کو ناکارہ بنانے کی کوشش کی۔ امریکیوں میں بہت سی اعلیٰ صلاحیتیں ہیں جنہیں ہم غیر موثر قرار دیتے ہیں۔ کسی زمانے میں خطے میں امریکی اڈے ان کے لیے طاقت کا باعث تھے لیکن آج ہم جب چاہیں ان پر حملہ کر سکتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ ان کے لیے کمزوری کا باعث بن چکا ہے۔
پاسداران انقلاب میں ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایران امریکی جنگی جہازوں کو 2000 کلومیٹر کے فاصلے سے نشانہ بنانے کے قابل ہے، اس حد سے تجاوز نہ کرنا یورپیوں کے لیے قابل غور نہیں ہے، جنہیں اپنی عزت نفس کو بھی برقرار رکھنا چاہیے ان شاء اللہ.
ایرانی ہائپرسونک میزائل کی خصوصیات کے بارے میں بریگیڈیئر جنرل حاجی زادہ نے کہا کہ اس میزائل میں ایک انجن ہے جو ہدف سے 400 سے 500 کلومیٹر کے فاصلے تک پہنچنے پر شروع ہوتا ہے اور اس میزائل کا نظام اسے اس قابل بناتا ہے کہ وہ کسی بھی جگہ کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ہائپر سونک میزائل ایک ایسا میزائل ہے جو فضا سے باہر اور مختلف سمتوں میں حرکت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی ہائپر سونک میزائل کی سب سے اہم خصوصیت دشمن کے میزائل ڈیفنس سسٹم کے ذریعے ٹریک کرنے کی صلاحیت سے انکار ہے اور میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ دشمنوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ کئی دہائیاں گزرنے کے بعد بھی میزائل شکن نظام نہیں بنا سکتا۔
انہون نے "غزہ" ڈرون کے بارے میں کہا کہ یہ ڈرون کافی دیر تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایک ہی وقت میں 9 بم لے جا سکتا ہے۔
بریگیڈیئر جنرل حاجی زادہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ "پاوہ" کروز میزائل 1,650 کلومیٹر کی رینج کے ساتھ سروس میں داخل ہوا ہے، اسے کردستان کے شہداء کی یاد میں "پاوہ" کا نام دیا گیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ