"باور 373" سسٹم بیلسٹک میزائلوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے: ایرانی وزیر دفاع

تہران، ارنا – ایرانی وزیر دفاع اور لاجسٹک نے کہا ہے کہ "باور 373" دفاعی نظام بیلسٹک میزائلوں کا مقابلہ کرنا اور 305 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ بات بریگیڈئیر جنرل محمد رضا آشتیانی نے اتوار کے روز "باور 373" میزائل سسٹم کی نقاب کشائی اور صیاد 4B میزائل پروڈکشن لائن کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع کا مشن مسلح افواج کے لیے خطرات کا مقابلہ کرنے اور ملک کی سرحدوں بالخصوص فضائی سرحدوں کے دفاع میں ہتھیاروں اور آلات کی ضروریات فراہم کرنا ہے۔
جنرل آشتیانی نے کہا کہ اس سسٹم کی مصروفیت کی حد شروع میں 200 کلومیٹر تھی اور ایئر ڈیفنس فورسز کی کوششوں سے کیے گئے آخری ٹیسٹ میں اس کی بہتری کے ساتھ "باور 373" طویل فاصلے تک مار کرنے والے فضائی اہداف، بیلسٹک میزائلوں اور دیگر قسم کے میزائلوں کے ساتھ تصادم کے تناظر میں 305 کلومیٹر کی رینج میں لڑاکا اور بمبار طیارے سسٹم ہدف کو نشانہ بنانے اور تباہ کرنے میں کامیاب رہا۔
 انہوں نے مزید کہا کہ وزارت دفاع اور دفاعی صنعت میں ہمارے ماہرین "باور 373" نامی لانگ رینج سسٹم کی ایک قسم تیار کرنے میں کامیاب رہے، جو بیک وقت 6 اہداف کو نشانہ بنانے اور تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، بہت سے ممالک باور 373 جیسا میزائل ڈیفنس سسٹم رکھنے کی خواہش ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ نظام یقینی طور پر مسلح افواج کی جنگی طاقت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
ایران کی آرمی ایئر ڈیفنس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل علی رضا صباحی فرد نے اس تقریب میں کہا کہ آبائی ساختہ Bavar-373 دفاعی میزائل سسٹم ایرانی سرحدوں سے باہر دشمنوں کے طیاروں کا سراغ لگانے اور اسے نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ بیک وقت 60 اہداف کا سراغ لگانا اور چھ اہداف کو شامل کرنا 300 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ایرانی وزیر دفاع اور لاجسٹک کی موجودگی میں آبائی ساختہ میزائل دفاعی نظام Bavar-373 کی رونمائی تقریب کی منعقد کی گئی جس کی رفتار 300 کلومیٹر تک بڑھائی جا رہی ہے۔
ایرانی انجینئروں نے Bavar-373 طویل فاصلے تک مار کرنے والے روڈ موبائل زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کی رینج 300 کلومیٹر تک بڑھا دی ہے۔
Bavar-373 ایئر ڈیفنس سسٹم کے ٹیسٹوں کے دوران 450 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے پر ایک مقررہ ہدف کا پتہ چلا اور 300 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے پر نشانہ بنایا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .