آج دنیا کا انتظام انسان نما جانوروں کے ہاتھ میں ہے/ ایران ان وحشیوں کے سامنے ڈٹا ہوا ہے، رہبر انقلاب اسلامی

تہران/ ارنا- رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ دنیا کا انتظام اس وقت انسان نما جانوروں کے ہاتھ میں ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران ان عناصر کی وحشیانہ حرکتوں اور خونخواری کے سامنے ڈٹا رہے گا۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امدادی ٹیموں کے شہیدوں کے یادگار پروگرام کے منتظمین سے خطاب کرتے ہوئے امدادی کارکنوں کو انسانی اور انسان دوستانہ صفات کا مظہر اور ملت ایران کے ایثار اور انسان دوستی کے جذبے کا تسلسل قرار دیا۔

آپ نے فرمایا کہ اس جذبے کے مدمقابل مغربی دنیا کی حمایت میں صیہونی حکومت کی جرائم پیشگی اور وحشیانہ رویہ ہے جس کا مشاہدہ غزہ میں کیا جا رہا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اس خونخوار اور باطل محاذ کے مقابلے کو ہر ایک کی ذمہ داری قرار دیا۔

آپ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی پیشرفت و ترقی پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ ایران کے صنعتی، سیاسی، تعمیری حتی کہ ادب اور ہنر کے شعبوں میں باصلاحیت اور جذبے کے مالک نوجوانوں نے داخل ہوکر موجودہ ترقی کو یقینی بنایا ہے۔

رہبر انقلاب نے فرمایا کہ ایسے پرعزم اور باارادہ نوجوانوں کے ہوتے ہوئے کوئی بھی کام ملک میں ناممکن نہیں ہے۔

آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس موقع پر امدادی کارکنوں کے ایثار کے جذبے کی قدردانی کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران کی امدادی ٹیموں نے (8 سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران) گولیوں کی بوچھار میں بھی پرعزم رہتے ہوئے ایثار کا مظاہرہ کیا؛ حتی کہ دشمن کے زخمیوں کو بھی امداد پہنچائی جو کہ انسانیت سے عاری دنیا کا مدمقابل نقطہ ہے۔

آپ نے فرمایا کہ اس ایثار اور امداد کے جذبے کے سامنے جرائم پیشہ صیہونیوں کو دیکھا جا سکتا ہے جو ایمبولینسوں، ہسپتالوں، بیماروں اور بے دفاع بچوں پر وحشیانہ انداز میں بمباری کرتے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ان وحشیوں اور خونخواروں کے سامنے استقامت کو اسلامی جمہوریہ ایران اپنا فرض سمجھتا ہے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ احساس ذمہ داری دلوں میں امید کی کرن کو برقرار رکھتی ہے اور تحرک کا باعث بنتی ہے۔

آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اسی احساس ذمہ داری کے نتیجے میں مغربی طاقتیں ہم سے دشمنی کر رہی ہیں اور اگر ہم ان کے وحشیانہ رویے پر اعتراض کرنے سے دستبردار ہوجائیں تو ان کی دشمنی کی کوئی وجہ نہیں رہے گی۔

آپ نے ایران کی جانب سے مغرب کی باطل تمدن کی نفی کو اسلامی انقلاب سے سامراج کی دشمنی کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ باطل، زائل اور ختم ہوکر رہے گا لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ تحرک رکھا جائے اور استقامت کا راستہ اپنایا جائے اور باطل کے سامنے بے عملی، فرار، مسکراہٹ اور اس کی تحسین سے گریز کیا جائے کیونکہ اس کے نتیجے میں باطل اپنی پیش قدمی جاری رکھے گا۔

آج دنیا کا انتظام انسان نما جانوروں کے ہاتھ میں ہے/ ایران ان وحشیوں کے سامنے ڈٹا ہوا ہے، رہبر انقلاب اسلامی

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .