22 فروری، 2023، 6:41 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 85037987
T T
0 Persons

لیبلز

جوہری مذاکرات کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں: ایرانی وزیر خارجہ

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران سفارت کاری کے راستے پر مذاکرات کا خیرمقدم کرتا ہے اور ایرانی نئی حکومت میں ہم نے ایک اچھے، پائیدار اور مضبوط معاہدے تک پہنچنے کے لیے کوشش کی ہے اور اب ہم جوہری مذاکرات کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ بات حسین امیر عبداللہیان جنہوں نے عراق کے دورے پر ہے، اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

 انہوں نے بتایا کہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے کہ عراق نے پابندیوں کی منسوخی، ویانا مذاکرات اور ایران، امریکہ اور تین یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات کے حتمی نتیجے تک پہنچنے کے لیے مثبت اور تعمیری اقدامات کیے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہم گزشتہ مذاکرات اور اسلامی جمہوریہ ایران کی سرخ لکیروں کی بنیاد پر ویانا میں ہونے والے مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہیں، یقیناً امریکی جانب سے متضاد بیانات اور پیغامات موصول ہو رہے ہیں اور سفارت کاری کی راہ میں  ایران کا مثبت انداز ہے۔ میڈیا کے میدان میں بعض امریکی حکام متضاد الفاظ کہتے ہیں۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سفارت کاری کے راستے پر مذاکرات کا خیرمقدم کرتا ہے اور ایرانی نئی حکومت میں ہم نے اچھے نتائج تک پہنچنے اور ایک اچھے، مضبوط اور اچھے نتائج تک پہنچنے کے لیے کوشش کی ہے اور اب ہم جوہری مذاکرات کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں البتہ اگر امریکی فریق کوئی دوسرا راستہ اختیار کرنا چاہتا ہے تو  ہم اپنے متبادل  اور "B" منصوبے کے لیے بھی ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے حکام ایران کا دورہ کریں گے اور ہمیں امید ہے کہ "رافایل گروسی" ایرانی ایٹمی توانائی ادارے کے حکام کے ساتھ اس مسئلے کو تکنیکی طریقے سے اور سیاسی جذبات کے بغیر حل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے کبھی جوہری ہتھیار اور ایٹمی بم حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ کبھی کرے گا اور اس مسئلہ پر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا فتویٰ موجود ہے۔

امیر عبداللہیان نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں کہا کہ ہم عراق سے غیر ملکی فورسز کے انخلاء کے بارے میں اس ملک کی پارلیمنٹ کی قرارداد کے نفاذ کے لیے عراق کی حکومت اور عوام کی حمایت کرتے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے تہران اور بغداد کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور سیاحتی تعاون کے بارے میں کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان ٹرانزٹ تعاون اور زائرین کی سیاحت کے بارے میں، جیسا کہ مسٹر فواد حسین نے کہا بصرہ -شلمچہ اور کرمانشاہ - خسروی – منظریہ – بغداد کے ریلوے لائن کی تکمیل دونوں فریقوں کے سنجیدہ ایجنڈے پر ہے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے صوبوں تک سامان کی نقل و حمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تکنیکی اور انجینئرنگ خدمات کے شعبے میں ایرانی کمپنیاں عراق کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے پر تیار ہیں۔

ایرانی وزیر  خارجہ نے کہا کہ ہم ایران اور سعودی عرب اور ایران اور مصر کے درمیان تعلقات کی واپسی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے ایران اور عرب ممالک کے تعلقات میں عراق کی ثالثی کے بارے میں کہا کہ ہم بغداد میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے فواد حسین اور عراقی حکومت کے حکام کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ ہم اسلامی ممالک اور خطے کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے فریم ورک کے اندر ایران اور سعودی عرب اور ایران اور مصر کے درمیان تعلقات کی واپسی کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ہم دونوں فریقوں کے خیالات کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں جناب فواد حسین کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔

انہوں نے  شہید لیفٹیننٹ جنرل حاج قاسم سلیمانی اور حاج ابو مہدی المہندس کے قتل کی تحقیقات کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران عراقی حکومت کی حمایت کرتا ہے اور ہم نے عراق اور ایران کے درمیان مشترکہ سیکورٹی کمیٹی کے فریم ورک کے اندر اہم مذاکرات کئے۔

انہوں نے بتایا کہ عراقی حکومت اپنی سرزمیں سے ہمسایہ ممالک کو دھمکی دینے اجازت نہیں دیتی ہے اور عراق کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ہماری کوششیں جاری ہیں۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ تہران متحد اور خود مختار عراق کی حمایت کرتا ہے اور عراق کی طاقت اور پیشرفت ایران کی طاقت اور سلامتی ہے اور ہم عراقی حکومت کی حمایت پر زور دیتے ہیں۔

 ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .