سپاہ پاسداران کیساتھ یورپ کا جوا امریکہ کے ناکام تجربے کی تکرار ہے: امیر عبداللہیان

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سرکاری فوجی طاقت کے خلاف امریکیوں کے ناکام تجربات کو دہرانے کا یورپ کا جوا کئی وجوہات کی بنا پر اپنے خلاف ہو گا۔

یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے منگل کے روز الجزیرہ نیٹ ورک کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کے بحران کے بعد پیدا ہونے والے سیکورٹی ماحول کے نتیجے میں، یورپی یونین نے ایران میں حالیہ پیش رفت کو بے نقاب کیا، جو مہسا امینی کی موت کے بہانے رونما ہوئیں، اس ماحول نے یورپیوں کو غلط معلومات، غلط منطق اور جعلی خبروں کے سیلاب کی بنیاد پر متعصبانہ اور جلد بازی اور غیر منصفانہ آپشنز اختیار کرنے پر آمادہ کیا۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ یورپی خارجہ پالیسی کے حلقوں میں پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا امکان زیر بحث ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاسداران انقلاب اسلامی کی دہشت گرد تنظیم کے طور پر شناخت میں کوئی جواز نہیں ہے اور یورپ یقیناً ایران کے ردعمل کے بغیر اس طرح کے اقدام کی توقع نہیں کر سکتا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سلسلے میں یورپ کے اقدامات سے اسلامی جمہوریہ ایران کو ماضی کی نسبت زیادہ عالمی سلامتی کے مسائل میں شراکت دار بننے کے لیے یورپ کی قابل اعتمادی اور قابلیت پر شک ہو گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی خطے کے اندر اور باہر تصورات پر مبنی نہیں ہے اور حالات کے جائزے پر مبنی نہیں ہے اور وہ نوعیت اور پیمانے کے لحاظ سے کسی بھی دشمنانہ اقدام کا جواب دے گی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی پابندیوں کی بے شمار زنجیروں نے بہت سے علاقوں میں ان کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے ہیں، جس کی ایک واضح مثال سپاہ پاسداران کو زیادہ سے زیادہ دباؤ کی ناکام پالیسی کے درمیان ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کرنے کا فیصلہ ہے۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ سرکاری ایرانی فورس کے خلاف امریکہ کے ناکام تجربے کو دہرانے کا یورپ کا جوا کئی وجوہات کی بنا پر اپنے خلاف ہو جائے گا اور اس کے نتائج کا کوئی امکان نہیں ہے۔
اس لیے میں اپنے یورپی ساتھیوں کے لیے چند نکات کا ذکر کرنا چاہوں گا:
-خطے میں ایران کے سیکورٹی مفادات خطے کے دیگر ممالک سے مختلف نہیں ہیں جو چیز ایران کی صورتحال کو خاص بناتی ہے وہ اس ملک کی موروثی آزادی، جمہوریت اور سلامتی ہے۔
-سپاہ پاسداران دنیا کی سب سے موثر انسداد دہشت گردی فورس کے طور پر، مغربی ایشیا میں دہشت گردوں سے لڑتی ہے، جسے یورپی ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر بیان کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
- ایرانی سیکورٹی کے انجن سپاہ پاسداران پر حملے خطے میں یورپی مفادات کو متزلزل کر دیں گے، بیان بازی خطے میں طاقت کے استعمال کے حقیقی ذرائع کی جگہ نہیں لیتی۔
- یورپ کی جانب سے سپاہ پاسداران کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا یورپ کا اس دشمن محاذ میں شامل ہونا ہے جسے امریکہ گزشتہ 4 دہائیوں سے ایران کے خلاف بنا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی جس چیز کا ادراک کرنے میں ناکام رہے وہ یہ ہے کہ خطے کا سیکورٹی ڈھانچہ ایک غیر محفوظ ایران کے ساتھ منہدم ہو رہا ہے۔ سپاہ پاسداران کے دہشت گردوں کی طرف سے کال خطے میں اجتماعی سلامتی کے مفادات کے خلاف ہے اور یہ جنگ کرنے والوں کے لیے ایک اعزاز ہے جنہوں نے برسوں سے ایران کے ساتھ فوجی تصادم کی وکالت کی ہے اور ایران اور یورپ کے درمیان تاریخی اور ہمیشہ تعمیری تعلقات اور تعاون میں خلل پڑتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .