ارنا رپورٹ کے مطابق، "ناصر کنعانی" نے آج بروز پیر کو صحافیوں سے ایک پریس کانفرنس کے دوران، ایران اور مصر کے درمیان مذاکرات کی صورتحال سے متلعق ارنا نمائندے کے جواب میں کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے بغداد-2 کانفرنس کے موقع پر مصر کے صدر "عبدالفتاح السیسی" سے ملاقات کی جو مثبت اور دلچسبی سے بھر پور تھی۔
انہوں نے کہا کہ دوطرفہ سطح پر مذاکرات ہوئے ہیں اور مشترکہ قونصلر امور پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ قونصلر مسائل کے حل کے سلسلے میں بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے؛ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور بات چیت ہمیشہ سے تہران اور قاہرہ میں دونوں ملکوں کے مفادات کے تحفظ کے دفاتر کے ذریعے قائم ہوئی؛ دونوں فریقوں کو بنیادی طور پر بات کرنے، ملنے اور خیالات کا تبادلہ کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
کنعانی نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے مفادات کے محافظ کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور مذاکرات ہیں اور اس تعلقات کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے اور عراق کے وزیر اعظم نے ایران اور مصر کے درمیان مذاکرات کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے اور ایران اس کا خیر مقدم کرتا ہے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ایران ان اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے جو ایران اور خطے کے دیگر ممالک کے مشترکہ نظریات اور ایران اور مصر کے درمیان تعلقات میں ایک نئی مثبت فضا کی تشکیل کی کوشش کرتے ہیں اور کسی بھی عملی اقدام پر مثبت ردعمل کا اظہار کرتا ہے۔
مذاکرات کے اختتام سے متعلق گیند مغرب کے کورٹ میں ہے
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں کہا کہ بغداد۔ 2 کانفرنس کے موقع پر ایران اور یورپی یونین کے اعلی نمائندوں کے درمیان ملاقاتیں ہوئیں۔ ویانا مذاکرات ان موضوعات میں سے ایک تھے جن پر بات کی گئی۔ اس بات پر اتفاق رائے ہوا کہ ہمیں مذاکرات کو فعال اور خلاصہ کرنے کے مقصد سے مذاکرات کو جاری رکھنا ہوگا اور مختلف سطحوں پر پیغامات کا تبادلہ جاری ہے۔
کنعانی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران، ویانا مذاکرات کے اختتام کیلئے مذاکرات کے ڈرافٹ پیکج کے مطابق جو مہینوں کے سخت اور گہرے گفت و شنید کا نتیجہ ہے، اپنی سرخ لکیروں کو دیکھتے ہوئے پوری طرح تیار ہے، لیکن یہ تیاری پائیدار نہیں ہے اور اب گیند مغربی فریق کے کورٹ میں ہے۔
ایران امن اور یکطرفہ پن کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون کا خیرمقدم کرتا ہے
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے تین یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات سے متعلق روسی سفیر کی تجویز کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام فریقوں کے ساتھ سلامتی اور امن کے معاملے میں اجتماعی تعاون پر اپنے اصولی اور تعمیری نقطہ نظر پر قائم ہے۔ اورہم جو ایمانداری، سنجیدگی اور عملی طور پر تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، سے تعاون کرتے ہیں اور اس سمت میں کسی بھی کوشش اور اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
ایران کا افغانستان سے متعلق پُرامن موقف ہے
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے افغانستان میں خواتین کی تعلیم پر پابندی اور اس سلسلے میں ایران کی مدد کے بارے میں کہا کہ افغانستان سے متعلق کہا کہ ایران کے خیالات کا مسلسل مختلف سطحوں پر اظہار ہوتا رہا ہے اور افغانستان کے بارے میں جناب کاظمی قمی کے بیانات کافی تھے۔
کنعانی نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں امن و استحکام کو مستحکم کرنے اور اس ملک میں جامع حکومت کی مدد کرنا ہماری بنیادی پالیسیوں میں سے ایک ہے اور طلباء کی موجودگی کے حوالے سے ہم نے اس سلسلے میں اپنے موقف کا اعلان کیا اور ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہمارے موقف سازگار ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان پڑوس اور سرحدوں کی وجہ سے افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے، ایران اس معاملے سے متاثر ہوتا ہے۔
روس، شام اور ترکی کا سہ فریقی اجلاس
انہوں نے شام میں پیش رفت کے حوالے سے ترکی، شام اور روس کے وزراء کی ملاقات اور ایران کو مدعو نہ کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ایران ہمیشہ شام کے مسئلے کے حل کو سیاسی سمجھتا ہے؛ ایران ہمیشہ شام کے مسئلے کے حل کو سیاسی سمجھتا ہے اور روس، شام اور ترکی کے ممالک شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کے فیصلہ کن کردار اور اس ملک کے عوام اور حکومت کی حمایت سے آگاہ ہیں۔
کنعانی نے صہیونی ریاست کی دھمکی اور نیتن یاہو کے اقتدار میں آنے کے بارے میں سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں رد عمل کا اظہار کیا اور اپنے موقف کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں صہیونی ریاست کے حکام کے لیے بہتر ہے کہ وہ اپنی نئی حکومت کی نازک حالت اور اپنی معیشت اور مسائل کی غیر مستحکم اور متزلزل حالت پر توجہ دیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ایران ان کے کسی بھی اقدام اور دھمکی کا جواب دے گا اور ایران کا نقطہ نظر بالکل واضح ہے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس ریاست کے جارحانہ اقدامات کی ایک طویل تاریخ ہے اور یہ مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف جرائم پر مبنی ہیں جو امریکی اور یورپی حکومتوں کی حمایت سے انجام پاتے ہیں۔
عمان ہمیشہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ نیک نیتی کے ساتھ مشاورت کا فریق رہا ہے
انہوں نے کہا کہ عمان کے اقدامات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمان کے وزیر خارجہ کا دورہ دونوں ممالک کے مذاکرات اور علاقائی تبادلوں کے فریم ورک کے اندر ہوا اور یہ ایک مفید اور دوطرفہ بات چیت تھی۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اس دورے کے موقع پر صدر رئیسی کے پیغام کو بادشاہ عمان تک پہنچا۔
کنعانی نے ایران سعودی عرب مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ میں نے اس حوالے سے جواب دیا لیکن مجموعی طور پر موجودہ ماحول مثبت ہے اور ہم امید کر سکتے ہیں کہ مذاکرات ان مذاکرات کی بنیاد پر ہوں گے جو بغداد 2 میں ہوئے تھے۔
یوکرین کے طیارے کے بارے میں دو نوٹ موصول ہوئے ہیں
انہوں نے یوکرین کے طیارہ حادثے کی برسی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ میں ایک بار پھر اس دل دہلا دینے والے حادثے میں لواحقین سے تعزیت اور ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنے کو ضروری سمجھتا ہوں۔ ایران کی وزارت خارجہ کو یوکرین کی وزارت خارجہ کے ذریعے چار ممالک یوکرین، کینیڈا، سویڈن، برطانیہ سے دو نوٹ موصول ہوئے ہیں اور وزارت خارجہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
کنعانی نے اس بات پر زور دیا کہ مسلح افواج کے عدالتی ادارے نے ایک قانونی ادارے کے طور پر اس کیس کی تحقیقات کی ہیں۔
سردار سلیمانی کی قتل کیس کی پیروی نتیجہ کے حصول تک جاری رہے گی
کنعانی نے جنرل سلیمانی کی شہادت کی برسی کا ذکر کیا اور کہا کہ جنرل شہید سلیمانی اور ابو مہدی المہندس دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ہیرو اور مزاحمت کے چہرہ تھے، جو بغداد میں امریکی دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے تھے۔
انہوں نے اس دن کے شہداء کے ناموں اور یادوں کو خراج تحسین پیش کیا جو امریکی حکومت کی دہشت گردی کی کارروائی میں شہید ہوئے۔کنعانی نے پھر جنرل سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی سے متلعق وزارت خارجہ کا بیان پڑھ کر سنایا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ