یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے بدھ کے روز عمان میں قومی سالویشن گورنمنٹ کے سنیئر مذاکرات کار اور یمنی انصار اللہ کے ترجمان 'محمد عبدالسلام' کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے حقوق کے حصول کیلیے یمنی عوام کی مزاحمت کو سراہتے ہوئے اس موضوع میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت پر زور دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایران نے ہمیشہ یمن کے بحران کا پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور یمن کے اندرونی مسئلے کی حیثیت سے یمنیوں کے درمیان سیاسی مذاکرات پر توجہ دی ہے۔
امیرعبداللہیان نے ایک انسانی مسئلہ کے طور پر یمن کی ناکہ بندی کا خاتمہ کیا جانا چاہیے تا کہ اس ملک کے عوام اپنے ملک میں معمول کی زندگی گزار سکیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے یمن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ایرلو کی شہادت کی سالگرہ کو یاد دلاتے ہوئے انہیں یمن کا شہید قرار دیا اور یمن کے عوام کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے عزم پر زور دیا۔
اس موقع پر یمنی انصار اللہ کے ترجمان نے بھی یمنی عوام کی حمایت کیلیے ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یمنی تبدیلیوں کی تازہ ترین صورتحال سے ایرانی وزیر کو آگاہ کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے آج صبح بدھ کوعمانی بادشاہ ہیثم بن طارق آل سعید سے ملاقات کی اور انہیں ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی کا مکتوب پیغام پہنچایا۔ دونوں رہنماوں نے دلچسپی کے مشترکہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی کے پیغام میں عمان کے سلطان کو اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے کی دعوت دی گئی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ایرانی صدر کے سلطنت عمان کے دورے کے موقع پر انجام پانے والے امور کی طرف اشارہ کیا اور مذکورہ دورے کے دوران طے پانے والے معاہدوں پر مکمل عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا ہے
امیر عبداللہیان نے تجارت، معیشت، توانائی، سیاحت اور دیگر شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور تعاون کی جامع ترقی پر زور دیا۔
دوسری جانب عمان کے سلطان نے بھی اس امید کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل قریب میں ایران کا دورہ کریں گے اور آئندہ دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے ایجنڈے میں شامل مسائل کو فروغ دیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ امیرعبداللہیان نے اس دورے کےدوران اپنے عمانی ہم منصب ' السید بدر ابوسعید' اور جنرل سلطان بن محمد النعمانی کے ساتھ بھی ملاقات اور تبادلہ خیال کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ