یہ بات سید عاصم منیر نے پیر کی رات راولپنڈی میں پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی کے ساتھ ایک ملاقات میں کہی۔
اس ملاقات میں پاکستانی آرمی کے بعض حکام اور پاکستان میں ایران کے فوجی اتاشی کرنل مصطفیٰ قنبرپور بھی شریک تھے۔
پاکستانی آرمی کے کمانڈر نے علاقائی اور عالمی فورمز میں ایران کے موقف خاص طور پر انسانی حقوق اور پرامن ایٹمی پروگرام کی حمایت پر زور دیتے ہوئے ایران مخالف پابندیوں کے ساتھ مخالفت کی۔
جنرل عاصم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بالخصوص اقتصادی شعبے میں ترقی کے لیے بہت سی صلاحیتیں موجود ہیں اور ہمیں ان صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
ایرانی سفیر محمد علی حسینی نے جنرل عاصم منیر کو پاک فوج کے نئے کمانڈر کے طور پر تقرری پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ اور ایرانی فوج کے کمانڈر کے پرتپاک سلام کو پہنچایا۔
انہوں نے حالیہ سالون میں ایران اور پاکستان کے دو دوست اور پڑوسی ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی، عسکری اور سیکورٹی تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا۔
فریقین نے علاقائی تبدیلیوں کی تازہ ترین صورتحال، علاقائی امن اور استحکام کے قیام کیلیے تہران اور اسلام آباد کے درمیان تعاون اور افغانستان کے حالات پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی فوجی اور دفاعی وفود کے تبادلے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے سرحدوں پر سیکورٹی تعاون کو وسعت دینے اور مشترکہ سرحدوں پر اقتصادی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔
آپ کا تبصرہ