ارنا رپورٹ کے مطابق، بریگیڈئیر جنرل "حسین سلامی" نے آج بروز جمعرات کو ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی کے ہفتے کو منانے کی تقریب میں کہا کہ دشمن جھوٹ اور جبر سے ہمارے ذہنوں پر تسلط کرنا چاہتا ہے لیکن ہم ان کیخلاف مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔
انہوں کہا کہ کہ آج کی دنیا میں یا تو مضبوط اور طاقتور ہونا ہوگا اور آزادی اور پیار سے زندگی گزارنی ہوگی یا ہتھیار ڈال دینا ہوگا؛ کوئی درمیانی راستہ نہیں ہے۔
بریگیڈئیر جنرل سلامی نے کہا کہ وہ پابندی، جس کے مرکز میں ایران تھا اور اب بھی مرکز میں ہے، وہ سب سے زیادہ تباہ کن حکمت عملی ہے جسے ممالک کا ایک گروہ کسی ایسی قوم کے خلاف استعمال کر سکتا ہے جسے دشمن نے اس راستے کو آزمایا لیکن وہ بھی کامیاب نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ایران اپنی ڈرون اور میزائل طاقت اور اپنی عسکری طاقت کو مسلسل مضبوط کر رہا ہے جو دشمن کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔
پاسداران اسلامی انقلاب کے کمانڈر نے کہا کہ دشمن کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے تھے کہ ایران میں جوہری توانائی کی صلاحیت کی کمی ہو لیکن ایران اس میدان میں قومی فخر پر پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے معاشی ناکہ بندی سے لے کر جنگ مسلط کرنے، تکفیر کے رجحان کو پھیلانے، نفسیاتی کارروائیوں، ایران کو بین الاقوامی سیاست میں تنہا کرنے کی کوشش اور علاقائی بحرانوں میں ایران کو کردار ادا کرنے سے روکنے تک تمام طریقے آزمائے لیکن وہ کامیاب نہیں ہوا؛ تمام راستے بند ہیں اور دشمن کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔
بریگیڈئیر جنرل سلامی نے کہا کہ دشمن کے لیے ایک ہی راستہ رہ گیا ہے سائبر اسپیس اور ذہنوں کی دراندازی، اور دشمن ابھی تک اس میدان میں طاقت رکھتا ہے اور اس نے ہمارے نوجوانوں کے ایمان اور شعور کو نشانہ بنایا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ