ارنا رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار "محسن خجستہ مہر" نے جنوبی علاقے عسلویہ میں چھٹے دستاویزی ٹیلی ویژن فیسٹیول کی اختتامی تقریب اور بی 11 پوزیشن پر واقع ڈرلنگ رگ کا دورہ کرنے کے موقع پر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیل کی صنعت ملکی معیشت کا محرک ہے۔ جنوبی پارس کے علاقے میں جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ دو دہائیوں میں 85 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے اور یہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اعزازت میں سے ایک ہے۔
خجستہ مہر نے جنوبی پارس گیس فیلڈ سے روزانہ 700 ملین کیوبک میٹر سے زائد گیس نکالنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی 70 فیصد سے زائد گیس اس مشترکہ فیلڈ سے نکالی جاتی ہے۔
ایران کی نیشنل آئل کمپنی نے قائد اسلامی انقلاب کے حالیہ بیانات یعنی "پیداوار ایک جہاد ہے" کا حوالہ دیتے ہوئے اب، جنوبی پارس کے علاقے کے اپ اسٹریم حصے میں 27 بلین ڈالر مالیت پر مشتمل منصوبے کا نفاذ ہو رہا ہے۔
انہوں نے فیز 11 سے متعلق کہا کہ یہ فیز برسوں سے غیر طے شدہ تھا اور پچھلے آٹھ سالوں میں اس میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ماضی میں ایک غیر ملکی کمپنی کے ساتھ معاہدہ، پابندیوں کی وجہ سے کوئی خاص نتیجہ نہیں نکال سکا اور وہ کمپنی بھی معاہدے سے دستبردار ہوگئی۔
نیشنل ایرانی آئل کمپنی کے سربراہ نے مزید کہا کہ 13ویں حکومت میں اس شعبے میں فوری اقدامات شروع کیے گئے تھے اور اب گیس کے چار کنوؤں کی کھدائی مکمل ہو چکی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ