خاتون پاکستانی عہدیدار کا افغان امن عمل میں تہران اور اسلام آباد کے اہم کردار پر زور

تہران۔ ارنا- پاکستانی وزیر خارجہ کی خاتون مشیر نے افغانستان میں قیام امن اور استحکام میں تہران اور اسلام آباد کے کردار کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے اس ملک کے عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے افغانستان کے عارضی حکمرانوں کے ساتھ دنیا سے تعاون پر زور دیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، پاکستانی محکمہ خارجہ کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک بیان میں ایرانی صدر کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان کے امور "حسن کاظمی قمی" کی قیادت میں ایرانی وفد اور "حنا ربانی" سے ملاقات کی وضاحتیں پیش کیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ کی مشیر نے افغانستان کے عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے افغانستان کے عارضی حکمرانوں کے ساتھ دنیا سے تعاون پر زور دیا۔

ربانی نے افغانستان کے پڑوسیوں کے طور پر اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان گہرے تعلقات اور برادرانہ دوستی کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور  دیا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لیے تہران اور اسلام آباد سمیت پڑوسیوں کا کردار بہت اہم سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے پاکستان کے عزم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کو بہت سے اور پیچیدہ چیلنجز کا سامنا ہے اور اس بات کے پیش نظر افغانستان کی عبوری حکومت کے ساتھ بین الاقوامی برادری کا پائیدار تعامل ناگزیر ہے۔

پاکستان کی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایرانی صدر کے خصوصی نمائندے سے اس سے پہلے اپنے پاکستانی ہم منصب "محمد صادق" سے ایک ملاقات میں علاقائی امن اور ترقی کے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔

واضح رہے کہ  حسین قاسمی قمی جو پاکستانی حکام سے مشاورت کیلئے اسلام کا دورہ کیا ہے، نے کل ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ انہوں نے دورہ پاکستان کے موقع پر اس ملک کے حکام سے ملاقاتوں میں اس بات پر زور دیا ہے کہ افغانستان میں قیام سلامتی اور استحکام علاقائی ممالک میں قیام سلامتی کے برابر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور اس کے بعض ساتھ دینے والے خطے میں عدم استحکام پھیلانے کی جڑیں ہیں۔

ایرانی صدر کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان کے امور نے اسلام آباد کے دورے کے موقع پر اپنے پاکستانی ہم منصب کے علاوہ پاکستانی وزیر خارجہ کے مشیر اور اس ملک کے سرحدی علاقوں کے صوبائی وزیر سے ملاقاتیں کیں۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان کے امور ایک ایسا وقت پاکستان کا دورہ کرتے ہیں جب ان کے پاکستانی ہم منصب نے 18 اکتوبر کو ایران کا دورہ کرتے ہوئے ایرانی حکام بشمول وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کی تھیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .