ایرانی سفیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے شیراز دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ

تہران، ارنا - اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے شیراز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی۔

یہ بات امیر سعید ایروانی نے جمعرات کے روز سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام ایک بار پھر دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنے ہیں اور متاثرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

ایروانی نے کہا کہ ایران دہشت گردی کو اپنی تمام شکلوں میں بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے حقیقی خطرہ سمجھتا ہے۔

ایرانی ایلچی نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اب بہت زیادہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ ایران کے جنوبی شہر شیراز میں ہونے والے گھناؤنے جرم کی سخت مذمت کرے گی۔

اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس اور عالمی ادارے کے ترجمان اسٹیفن دوجارک پہلے ہی شاہ چراغ مقدس پر حملے کی مذمت کر چکے ہیں جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق، ایک مسلح شخص نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق 17:45 کے بجے کو حضرت شاہچراغ کے روضے پر تکفیری دہشت گردوں کے انداز میں فائرنگ شروع کر دی اور اندر سے حملہ کر دیا۔
بعض ذرائع کے مطابق، اس دہشت گردی واقعے میں اب تک 15 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے ہیں۔
ارنا کے رپورٹر کو عینی شاہدین کے مطابق، مسلح شخص نے پیوجو گاڑی میں شاہ چراغ کے مزار پر گئے اور "9 دی" دروازے سے داخل اور خادمین اور زائرین پر فائرنگ کی۔

رائٹرز نے ایک خبر میں اعلان کیا ہے کہ شیراز میں شاہ چراغ کے مزار پر حملے کی ذمہ داری داعش گروپ نے قبول کی ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .