اقوام متحدہ کے ترجمان نے بدھ کی شب مقامی وقت کے مطابق ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بدھ کے روز ایران کے شہر شیراز میں شاہچراغ کے مقدس مزار پر دہشت گردانہ حملے جس کی ذمہ داری داعش دہشت گرد گروہ نے قبول کی تھی، کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹرش نے کہا کہ مذہبی مقامات کو نشانہ بنانے والے ایسے اقدامات گھناؤنے اور افسوسناک ہیں۔
انہوں نے مذہبی فرائض ادا کرنے والے شہریوں کے خلاف جرائم کے ملوثین کے قانونی کارروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
گوٹرش نے غمزدہ خاندانوں اور اس حملے کے متاثرین کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کر کے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
ارنا کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بھی بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق ایران کے شہر شیراز میں شاہ چراغ (ص) کے مقدس مزار میں لوگوں پر دہشت گردانہ حملے پر اس بین الاقوامی تنظیم کے ردعمل کے بارے میں صحافیوں کو بتایاکہ ہم دہشت گردانہ کارروائیاں، خاص طور پر مذہبی اور مقدس مراکز پر حملوں کی کی مذمت کرتے ہیں اور ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی دہشتگردی حملہ قابل مذمت ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ایک مسلح شخص نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق 17:45 کے بجے کو حضرت شاہچراغ کے روضے پر تکفیری دہشت گردوں کے انداز میں فائرنگ شروع کر دی اور اندر سے حملہ کر دیا۔
بعض ذرائع کے مطابق، اس دہشت گردی واقعے میں اب تک 15 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے ہیں۔
ارنا کے رپورٹر کو عینی شاہدین کے مطابق، مسلح شخص نے پیوجو گاڑی میں شاہ چراغ کے مزار پر گئے اور "9 دی" دروازے سے داخل اور خادمین اور زائرین پر فائرنگ کی۔
آپ کا تبصرہ