یہ بات صوبے فارس کے گورنر نے محمد ہادی ایمانیہ نے بدھ کے روز صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ مقامی وقت کے مطابق بدھ کی شام کو ایک دہشت گردانہ حملے کے بعد صوبائی دارالحکومت شیراز میں واقع شاہ چراغ مقدس مزار پر سیکورٹی واپس آ گئی ہے جس میں ایک درجن سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ایمانیہ نے کہا کہ حملہ آور کا بظاہر ان لوگوں کو نشانہ بنانا تھا جو مقدس مزار کے تہہ خانے میں نماز باجماعت ادا کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آور تہہ خانے میں داخل ہونے میں ناکام رہا کیونکہ اس کا دروازہ بند تھا اور اس نے مزار کے دروازے پر لوگوں پر گولیاں چلانا شروع کر دیں۔
ایمانیہ نے کہا کہ حملہ آور کو بھی چوٹیں آئی ہیں اور اب وہ پولیس کی حراست میں ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اس دہشت گردانہ حملے میں 15 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے ہیں۔
زخمیوں میں سے کچھ کی حالت نازک ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
شیراز، ارنا - شیراز کے مقدس مزار پر دہشت گردانہ حملے میں 15 افراد کی ہلاکت کے بعد سیکیورٹی واپس آ گئی۔
متعلقہ خبریں
-
ایرانی شہر شیراز میں حضرت شاہچراغ کے روضے پر دہشتگردانہ حملہ
شیراز، ارنا – ایرانی صوبے فارس کے شہر شیراز میں حضرت شاہچراغ کے روضے پر دہشتگردانہ حملہ کیا…
-
ایرانی عوام حالیہ بدامنی کیخلاف احتجاجی ریلی نکال رہے ہیں
تہران، ارنا - ایرانی عوام نے اتوار کے روز حالیہ بدامنی کے خلاف احتجاج کرنے اور قانون نافذ کرنے…
آپ کا تبصرہ