یورپ کو غیر تعمیری اور دہرائے گئے راستے کو جاری نہ رکھنا چاہیے، یوکرین کی جنگ کے خلاف ہیں

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے حالیہ دنوں میں یورپ کے غیر تعمیری اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کیجانب سے 8 یورپی افراد اور 12 اداروں کے خلاف پابندیوں کی نئی فہرست کا اعلان کیا گیا۔

یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے اپنے بیلاروس ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم نے یورپ کے غیر تعمیری اقدام کے جواب میں یورپی یونین کے فریم ورک کے اندر آٹھ اداروں اور 12 شخصیات کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے ایک نئی فہرست شائع کی ہے۔ ان لوگوں جنہوں نے پیش آنے والے واقعات ، دہشت گردی اور تشدد کی حمایت اور حوصلہ افزائی کی تھی اور انہیں دہشت گرد سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے یورپیوں کو مشورہ دیا کہ وہ پچھلے سالوں کی غیر تعمیری اور دہرائے گئے اور ناکام راہ کو جاری نہ رکھیں۔ یہ ہمارے لیے واضح ہے کہ کچھ یورپی رہنما پیش رفت کے بارے میں شکست خوردہ نظریہ رکھتے ہیں۔

امیر عبداللہیان نے پھر یوکرین کے خلاف روسی ڈرون کے بارے میں بعض ممالک کے بے بنیاد الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یوکرینی حکام سے مطالبہ کیا کہ ایرانی اور یوکرائنی تکنیکی ماہرین کی سطح پر ایک دو طرفہ اجلاس میں اس دعوے کے حوالے سے اپنی دستاویزات کو پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے بارے میں ہمارا موقف متحارب فریقوں کو اسلحے کی عدم فراہمی ہے۔ ہم یوکرین میں جنگ کے خلاف ہیں۔ امریکہ اسلحلے کے تبادلے میں دلچسپی رکھتا ہے اور دہشت گردی اور افراتفری کی حمایت کرتا ہے لیکن ہم قومی مفادات کو یقینی بنانے کے لیے اپنے سرخ لکیروں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کو حالیہ دنوں میں امریکہ کی طرف سے ایک پیغام موصول ہوا ہے ۔ ہمارے خیال میں سفارتی راستہ جاری ہے لیکن بعض امریکی حکام کے بیان اور طرز عمل میں تضاد ہے۔

وزیر خارجہ نے بیلاروس کے وزیر خارجہ ولادیمیر ماکی کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران اور بیلاروس کے سفارتی تعلقات کی 30 ویں سالگرہ کے دہانے پر ہیں۔

انہوں نےگزشتہ جون میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج دونوں فریقین کے درمیان ہونے والی بات چیت کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور ہم دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلوں میں اچھی ترقی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ اور ہمیں امید ہے کہ تجارت کے حجم میں اضافہ دیکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نجی اور سرکاری معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کی راہ پر تیزی سے گامزن ہیں اور ہم نے نقل و حمل اور ٹرانزٹ اور صنعتی تعاون اور نئی ٹیکنالوجیز کی تازہ ترین پیشرفت پر توجہ دی ہے جو دونوں ممالک کے تعلقات کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اقتصادی سرگرمیوں کے شعبے میں ٹرانزٹ ڈرائیوروں اور سیاحوں اور شہریوں کی آمدورفت کو ہموار کرنے کے لیے قونصلر تعلقات اور جابرانہ پابندیوں کو ہٹانے کے لیے موثر تعاون  ایران اور بیلاروس کے درمیان تعاون کے دیگر محوروں میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں بیلاروس کے صدر تہران کا دورہ کریں گے اور اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی جامع تعاون کی دستاویز کے ساتھ دیگر دستاویزات پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔

 اس موقع پر بیلاروس کے وزیر خارجہ نے ایران اور بیلاروس کے درمیان مشترکہ مواقف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں مشترکہ تعاون کو ایران اور بیلاروس کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا ایک محور قرار دیا۔

ماکی نے کہا کہ تجارتی اور اقتصادی تعاون اور سرمایہ کاری کے لیے مشترکہ کمیشن کا 15 واں اجلاس منسک میں منعقد ہوا ہے اور ہم مشترکہ کمیشن کے نتیجے میں طے پانے والے معاہدوں پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔

انہوں نے ایران کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کا اقتصادی تعاون سیاسی تعاون سے کم ہے۔

بیلاروس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ رواں سال ہم دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی 30 ویں سالگرہ  کو منائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بیلاروس یکطرفہ پابندیوں کے خلاف ہے کیونکہ ممالک کے خلاف اقتصادی دہشت گردی ہو رہی ہے اور ہمیں مغربی ممالک کے یکطرفہ اقدامات کے ردعمل میں مناسب اقدام کرنا ہوگا۔

بیلاروسی وزیر نے ہمارے ملک کے وزیر خارجہ کو بیلاروس کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ آج کی ملاقات میں ہونے والے معاہدوں سے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کے فروغ میں مدد ملے گی۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .