یہ بات ناصر کنعانی نے پیر کے روز اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن دھوکہ دہی کا رویہ اپنا رہا ہے اور ایران کو پیغامات بھیج رہا ہے اور یہ دعویٰ کرتا ہے کہ وہ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
کنعانی نے کہا کہ واشنگٹن فریقین کے ذریعے پیغامات بھیجتا ہے اور مذاکرات جاری رکھنے کی خواہش کا اعلان کرتا ہے جبکہ یہ دعویٰ کرتا ہے کہ وہ بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن جوہری معاہدے کی طرف لوٹنا چاہتا ہے، لیکن اس قدم کی قیمت ادا نہیں کرنا چاہتا، پابندیوں کو منسوخ کرنے کے لیے مذاکرات کے فریم ورک کے اندر، ہم اچھے مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں، لیکن ہم ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، معاہدہ جو سب کو مطمئن کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ امریکی پالیسی کی نقل ہے، جیسا کہ وہ کہتے ہیں ایک اور کرتے ہیں، ایران مذاکرات کے نتائج کی پاسداری کرے گا، جب تک کہ وہ اپنے وعدوں کی پاسداری کرے گا۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سیاسی اور خصوصی مذاکرات نے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے زمین فراہم کی اور اگر واشنگٹن مذاکرات کی میز پر واپس آنا چاہتا ہے تو ہم سخت امریکی مرضی کا انتظار کر رہے ہیں، اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ امریکہ اس معاہدے سے دستبردار نہیں ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارا واضح پیغام عزم کے بدلے میں عزم ہے، ہم جوہری معاہدے کے پابند ہیں، بشرطیکہ امریکی فریق بھی اس کی شرائط پر عمل کرے۔
کنعانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک مضبوط ملک ہے اور اسے اشتعال انگیزی اور دھمکیوں کے ذریعے سمجھوتہ نہیں کرنا پڑے گا۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران نے اپنے اور امریکہ کے ساتھ ثالثوں کے درمیان ہونے والے معاہدوں کی بنیاد پر قیدیوں کے تبادلے کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے تیار ہونے کا اعلان کیا ، ہم نے یہ اقدام انسانی ہمدردی اور نیک نیتی کے تحت اٹھایا ہے اور ہم قیدیوں کے تبادلے کے نتائج کے لیے امریکی اقدامات کا انتظار کر رہے ہیں۔
کنعانی نے یہ بھی کہا کہ بیرون ملک منجمد ایرانی اثاثوں کو آزاد کرانے کے لیے سفارتی مذاکرات کی ضرورت ہے اور ہم مستقبل قریب میں اس کے نتائج دیکھیں گے۔
دوسری جانب محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اگر امریکی ایران کی اندرونی پیش رفت پر شرط لگاتے ہیں تو وہ غلطی پر ہیں، امریکی، ڈرا دھمکا کر اور اشتعال انگیزی کے ذریعے ایران کو یکطرفہ رعایت پر مجبور نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ تہران میں بعض غیر ملکی سفارت خانوں نے ایران میں فسادات کے دوران غیر سفارتی رویہ اپنایا اور تہران میں بعض غیر ملکی سفارت خانوں کے رویے پر ایران کی مکمل نگرانی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران کے بارے میں یورپی پالیسیاں غلط ہیں اور ایران کے ساتھ تعلقات سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں ان کے لیے ایک موقع ہے، یورپی ممالک توانائی کے بحران سے گزر رہے ہیں اور انہیں اپنے عوام کے مفادات کو سامنے رکھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران آنے والے دنوں میں بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہ کر مناسب اقدامات کرے گا اور اس کی طرف غیر ذمہ دارانہ اقدامات کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دے گا، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ایرانی مسئلے سے نمٹنے میں بعض مغربی ممالک کا رویہ غیر قانونی ہے۔
یوکرین کی جنگ پر وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ایران پر یوکرین کی جنگ میں فریق بننے کا الزام لگا رہے ہیں تاہم ایران نے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے ثالثی پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ جو بھی ایران پر الزام لگاتا ہے وہ درحقیقت یوکرین کا ساتھ دے رہا ہے، ایران جنگ اور الزامات کو مسترد کرتا ہے اور اس سلسلے میں کھلے عام اپنے موقف کا اعلان کر چکا ہے کہ وہ جنگ کے فریقوں میں سے کسی ایک کو ہتھیار نہیں بھیجتا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کریمیا میں ایرانی ماہرین کی موجودگی کے بارے میں پھیلی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے ایران اور سعودی تعلقات کے بارے میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان نئے مذاکرات کے انعقاد، تہران اور ریاض کے درمیان سیاسی مذاکرات کے مرحلے پر جانے کے لیے حالات سازگار ہیں۔
انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ اگر دوطرفہ مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو ایران اور سعودی عرب کئی شعبوں میں تعاون کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صنعا میں امن و امان کی صورتحال کے استحکام کے بعد ایران یمن میں اپنا سفیر بھیجنے کا فیصلہ کرے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
تہران، ارنا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ اسلامی جمہوریہ ایران موجودہ حالات سے گزر چکا ہے اور ایران کی اندرونی پیش رفت پر شرط لگانا غلط ہے۔
متعلقہ خبریں
-
ایران نے خصوصی اقدامات کا اعلان کر دیا، امریکہ سیاسی فیصلہ کرے: خطیب زادہ
تہران، ارنا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم نے انریکہ مورا کے دورہ تہران میں…
-
یوکرائن جنگ میں ٹرائیکا کی تقریر اور طرز عمل میں تضاد
تہران۔ ارنا- یورپی ٹرائیکا بے بنیاد اور غیر قانونی الزامات لگا کر یوکرین کی جنگ میں ایران اور…
-
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان:
ایرانی میڈیا پر پابندیان عائد کرنا آزادی اظہار پر مغرب کے بے بنیاد دعوے کا مظہر ہے
تہران، ارنا – ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاہے کہ ایران کے میڈیا اور صحافیوں کے خلاف عائد…
آپ کا تبصرہ