کاظم غریب آبادی نے کہا کہ ہم ایران کے حالیہ فسادات میں براہ راست کردار اداکرنے اور معاوضے کے تعین کے لیے تہران کی عدالت میں امریکا کے خلاف ایک قانونی مقدمہ دائر کریں گے۔
انہوں نے ایران کے سفارتی مقامات پر حملے کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
غریب آبادی نے فسادات کو ہوادینے اور بھڑکانے، سرکاری اور نجی املاک اور ساز و سامان کی تباہی، دہشت گردی کی کارروائیوں اور تنازعات پیدا کرنے میں ایران انٹرنیشنل اور بی بی سی فارسی ٹیلی ویژن چینلز کے تباہ کن کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان دونوں ٹیلی ویژن چینلز کے کارندوں کو دہشت گرد گروہوں اور افراد کی فہرست میں شامل کیا جانا چاہیے اور دوسری طرف سے ان چینلز کی کارروائیوں کے بارے میں دستاویزی کیسز مرتب کیے جا رہے ہیں اور جلد ہی ان کے خلاف ملکی اور غیر ملکی عدالتوں میں عدالتی کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ان چینلوں کی میزبانی اور حمایت کرنے والے ممالک یعنی برطانیہ اور سعودی عرب کا کردار بھی نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔
غریب آبادی نے بعض ممالک میں ایرانی سفارتی مقامات اور افراد کے خلاف حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام سفارتی مقامات اور افراد کسی بھی جارحیت، حملے اور نقصان سے محفوظ ہیں اور سفارتی سہولیات اور سفارت کاروں کی سیکورٹی کی فراہمی میزبان حکومتوں کی قانونی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے ان ممالک سے مطالبہ کیا کہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور ان واقعات کے مرتکب افراد اور منتظمین کے خلاف قانونی کارروائی کریں ورنہ 1973 کے کنونشن کے مطابق، انہیں ٹرائل کے لیے ایران واپس کیا جانا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ