نیٹو کو بے بنیاد الزامات کے بجائے دہشت گرد گروپوں کی حمایت سے باز رہنا چاہیئے: ایران

لندن، ارنا - برسلز میں ایرانی سفارتی مشن نے جمعہ کے روز ایک بیان میں نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کو مشورہ دیا ہے کہ وہ  ایران مخالف بے بنیاد الزامات کے بجائے اپنے علاقوں میں دہشت گرد گروہوں کو پناہ دینے یا ان کی حمایت سے باز رہے۔

جاری کردہ بیا میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نیٹو کے رکن ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ الفاظ کے ساتھ عمل سے مطابقت رکھیں اور اپنے علاقوں میں دہشت گرد گروہوں کو پناہ دینے یا ان کی حمایت سے گریز کریں۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ برسلز میں اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ 8 ستمبر 2022 کو نارتھ اٹلانٹک کونسل کے بیان میں حکومت ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔

نیٹو اور اس کے اراکین نے نہ صرف ایران کے بنیادی ڈھانچے اور جوہری تنصیبات کے خلاف سائبر حملوں پر خاموشی اختیار کی بلکہ سائبر تخریب کاری کی ان کارروائیوں کی براہ راست یا بالواسطہ مدد اور حوصلہ افزائی کی، ان کے پاس ایران کے خلاف ایسے الزامات لگانے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

ایرانی سفارتی مشن نے اس بات پر زور دیا کہ ایک ہدف ملک اور نیٹو اتحادیوں اور شراکت داروں کی جانب سے اس کے اہم انفراسٹرکچر پر سائبر حملوں کا شکار ہونے کے ناطے، اسلامی جمہوریہ ایران دوسرے ممالک پر حملہ کرنے کے لیے سائبر اسپیس کے کسی بھی استعمال کو مسترد کرتا ہے اور اس کی مذمت کرتا ہے۔

اس بیان کے مطابق، بین الاقوامی دہشت گردی سے لڑنے کا دعویٰ کرنے والے نیٹو اور اس کے اتحادیوں نے اس حقیقت سے آنکھیں چرائی ہیں کہ نیٹو کے رکن ممالک میں ایک دہشت گرد گروہ کو محفوظ پناہ گاہیں مل گئی ہیں، اور انہیں آپریشنل ہیڈکوارٹر میں تبدیل کر دیا گیا ہے تاکہ ایران کے خلاف بد ترین کارروائیوں کا وسیع ترین تصور کیا جا سکے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .