ایران آج متعدد مغربی حکام اور اداروں پر پابندی عائد کرے گا: امیرعبداللہیان

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیوں میں ملوث چار اداروں اور 15 غیر ملکی اہلکاروں کو آئندہ چند گھنٹوں میں ملک کی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا جائے گا۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے بدھ کے روز تہران میں ایپی ڈرمولیسس بلوسا (EB) بیماروں کی شناخت کے عالمی ہفتے کے موقع پر اس بیماروں کے ایک گھر کے دورے پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
 انہوں نے کہا کہ یکطرفہ پابندیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے جدید آلات میں تبدیل ہو گئی ہیں۔
امیرعبداللہیان نے اس بات پر زور دیا کہ جن لوگوں نے پابندیاں عائد کرنے میں کردار ادا کیا انہیں وزارت خارجہ کی دہشت گرد فہرست میں شامل کیا جائے گا کیونکہ وہ دہشت گرد گروہوں کی مثالیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کچھ ممالک جو ہنگامہ آرائی اور دہشت گردی کا شکار تھے ایک ایرانی لڑکی کی موت کے بعد اپنی آنکھوں میں مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران میں ای بی کے 1,300 مریض ہیں لیکن سویڈن انہیں زخموں کی خصوصی مرہم پٹی دینے سے گریز کرتا ہے اور یہ اس وقت ہے جب مغربی ممالک نے بار بار اس بات کا اظہار کیا ہے کہ پابندیوں میں مریض اور ادویات شامل نہیں ہیں، لیکن، یہ عملی طور پر درست نہیں ہے۔
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی کونسل کی جانب سے ایرانی اداروں اور افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے بعد ایرانی وزارت خارجہ نے اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم جلد ہی انتقامی کارروائی کے طور پر یورپی افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کریں گے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے یورپی یونین کے اس فیصلے کو ایران کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے پابندیوں کے فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ انسانی حقوق کو سیاسی مقاصد کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے اور یہ فیصلہ بنیادی طور پر ایران کے اندرونی معاملات میں غیر موثر اور غلط مداخلت ہے۔
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی کونسل نے 17 اکتوبر کو اعلان کیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بنیاد پر 11 ایرانی حکام اور 4 اداروں پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
ای بی ایک ایسی اصطلاح ہے جو ایک نادر اور وراثت میں ملنے والی خرابی کی وضاحت کے لیے استعمال ہوتی ہے جس کی وجہ سے جلد کی حالت نازک ہوجاتی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .