یورپی یونین کا انسانی حقوق کی حمایت کا دکھاوا اور دہشتگردوں کو پناہ دینے کا اقدام

تہران۔ ارنا- ایرانی عدلیہ کے نائب سربراہ برائے بین الاقوامی امور اور انسانی حقوق کونسل کے سربراہ نے یورپی یونین کیجانب سے ایران کے بعض اداروں اور افراد کیخلاف انسانی حقوق کیخلاف ورزی کے الزام پر عائد کی گئی پابندیوں کے رد عمل میں کہا کہ یورپی یونین ایک طرف انسانی حقوق کی حمایت کا دکھاوا کرتی ہے اور دوسری طرف مغرب کی حمایت یافتہ باغیوں کیخلاف ایرانی عوام کی حفاظت فراہم کرنے والوں کیخلاف پابندیاں عائد کرتی ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "کاظم غریب آبادی" نے یورپی یونین کیجانب سے ایران کے بعض اداروں اور افراد کیخلاف انسانی حقوق کیخلاف ورزی کے الزام پر عائد کی گئی پابندیوں کے رد عمل میں کہا کہ "یورپی یونین، ایک طرف ایران کیخلاف امریکی ظالمانہ پابندیوں کا ساتھ دینے سے کئی ملین ایرانی شہریوں کے حقوق کی پامالی کر رہی ہے اور وہ دہشتگرد جن کے ہاتوں 17 ہزار نہتے ایرانی شہریوں کے خون سے رنگین ہیں، کی پناہ دیتی ہے اور ان کی حمایت کرتی ہے اور دوسری طرف، وہ طرف مغرب کی حمایت یافتہ باغیوں کیخلاف ایرانی عوام کی حفاظت فراہم کرنے والوں کیخلاف پابندیاں عائد کرتی ہے"۔

واضح رہے کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی کونسل نے انسانی حقوق کے مسائل کے بہانے سے کئی ایرانی شخصیات اور 4 ادراہ بشمول اخلاقی پولیس اور ایرانی پولیس فورس کیخلاف پابندیاں عائد کی ہیں۔

اس حوالے سے ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان  "ناصر کنعانی" نے یورپی یونین کے وزارئے خارجہ کی کونسل کیجانب سے بعض ایرانی اداروں اور افراد کیخلاف یکطرفہ پابندیوں کے نفاذ کی شدت سے مذمت کرتے ہوئے ان کو بین الاقوامی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے اندورنی معاملات میں مداخلت کی واضح مثال قرار دے دیا۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ خاص سیاسی عزائم سمیت بے بنیاد معلومات اور ایرانی قوم کے دشمن عناصر اور ان سے منسلک میڈیا کیجانب سے دعوے کیے گئے بیانات، اس غیر تعمیری اور غلط فیصلے کی بنیاد ہوئی ہے۔

کنعانی نے یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے ایران کیخلاف پابندیاں لگانے کے فیصلے کو ایک جانبدارانہ نقطہ نظر کے تسلسل اور سیاسی اہداف کے حصول کے لیے انسانی حقوق کے غلط استعمال کے سلسلے میں قرار دیتے ہوئے اس طرح کے فیصلے کو بنیادی طور پر مسترد اور غیر موثر اور غلط قرار دیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .