11 اکتوبر، 2022، 9:38 AM
Journalist ID: 1917
News ID: 84909092
T T
0 Persons

لیبلز

ایران نے بیرونی خلاء کو مسلح کرنے کے اقدامات کو تشویشناک قرار دے دیا

نیویارک۔ ارنا- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی پہلی کمیٹی میں تعینات ایرانی مندوب نے بیرونی خلاء اور سائبر اسپیس کو مسلح کرنے کے اقدامات کو تشویشناک قرار دے دیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب کے قونصلر "حیدر علی بلوچی" نے اقوام متحدہ کی 77ویں جنرل اسمبلی کی پہلی کمیٹی میں تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی کے میدان میں ایران کے بنیادی موقف کی وضاحت کرتے ہوئے غیر روایتی سیکورٹی خطرات اور نئے خطرات کا ذکر کرتے ہوئے  کہا کہ موجودہ حالات میں بین الاقوامی امن و سلامتی کی صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جدیدیت اور جوہری ہتھیاروں کی دوڑ کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی دنیا کو سرد جنگ اور یہاں تک کہ جوہری تصادم کی طرف دھکیل رہی ہے۔

ایرانی سفارتکار نے دنیا کے اسلحے کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے اور 2021 میں دو کھرب ایک سو بلین ڈالر کے اعداد و شمار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے فوجی اخراجات اور جوہری ہتھیار دیگر ممالک کے مقابلے میں اب بھی بلند ترین سطح پر ہیں۔

بلوچی نے مزید کہا کہ اس دوران، ضروری شفافیت کے بغیر امریکی جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی حد کو کم کرنا امریکی جوہری پالیسی کے خطرے کو اور بھی بڑھا دیتا ہے۔

اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی سفارتکار نے مزید کہا کہ بین الاقوامی جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول کے معاہدوں کے زوال اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر نظرثانی کی دو کانفرنسوں کی لگاتار ناکامی کے ساتھ، این پی ٹی کے آرٹیکل 6 کے مطابق جوہری طاقتوں کی پابند قانونی ذمہ داری پر عمل درآمد نہیں ہو سکا اور جوہری طاقتیں اپنے ہتھیاروں کو مضبوط کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی ریاست نے علاقائی سطح پر جوہری تخفیف اسلحہ کو بھی روکا ہے لہذا بین الاقوامی نظام کو اس ریاست کی  جوہری سرگرمیوں پر دباؤ ڈالنا ہوگا تا کہ وہ ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے کا رکن بن جائے اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی طرف سے معائنہ کو قبول کرے۔

ایرانی سفارتکار نے کیمیائی اور مائکروبیل ہتھیاروں کے خطرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس خطرے سے نمٹنے کا ایک اہم طریقہ ان کنونشنز کا مکمل اور موثر نفاذ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں امریکہ کو حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کو مضبوط بنانے اور کیمیائی ہتھیاروں کی مکمل تلفی کی مخالفت کرنی ہوگی اور اسے 1925 کے جنیوا پروٹوکول کے حوالے سے تحفظات ہیں جس کی وجہ سے ان تمام شعبوں میں اپنی مخالفت بند کر دینی ہوگی۔

ایران کے نمائندے نے بیرونی خلا اور سائبر اسپیس کو مسلح کرنے اور فوجی بنانے کے حالیہ اقدامات کو تشویشناک قرار دیا اور کہا کہ دونوں شعبوں کو پرامن اور انسانیت کی مشترکہ میراث کے طور پر رہنا ہوگا اور اس سلسلے میں اہم حل ایک پابند قانونی دستاویز کا مسودہ تیار کرنا ہے تا ہم اس راستے کو امریکہ اور صیہونی ریاست کی طرف سے بھی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

 انہوں نے ایران جوہری معاہدے اور 2018 کو اس معاہدے سے امریکہ کے غیر قانونی انخلاء اور پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اگلے اقدامات جوہری معاہدے میں درج حقوق کے مطابق ہوں گے اور ہم  اپنے وعدوں کی پاسداری کریں گے۔

واضح رہے اس سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی کمیٹیوں کے اجلاس ذاتی طور پر ہوں گے اقوام متحدہ کی 77ویں اسمبلی کی پہلی کمیٹی ایران سمیت دیگر اراکین کی تقریباً 70 قراردادوں اور تجاویز کا جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی۔
 

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .