انہوں نے اس موقع پر کہا کہ صیہونی حکومت کی پالیسیاں، نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرم پر مبنی ہیں جسے روکنے کے لیے ضروری ہے کہ عالمی برادری ذمہ داری کے ساتھ اپنا کردار ادا کرے۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ اس وقت عالمی فوجداری عدالت ایک تاریخی امتحان سے گزر رہی ہے جس کا نتیجہ ایک مظلوم قوم یعنی ملت فلسطین کی حتمی تقدیر سے جڑا ہوا ہے۔
نائب وزیر خارجہ غریب آبادی نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی کے ناقابل انکار ثبوت موجود ہیں حالانکہ اس وسیع قتل عام کو روکنے کا وقت ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی فوجداری عدالت کے حکم اور اس کے مسلسل اعادے کے باوجود صیہونی حکومت اپنی سفاکانہ پالیسیاں جاری رکھے ہوئے ہے جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ عالمی برادری، اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
کاظم غریب آبادی نے زور دیکر کہا کہ فلسطینیوں کو ابتدائی ترین حقوق اور زندہ رہنے کے لیے ابتدائی ترین وسائل سے محروم رکھنے سے ثابت ہوگیا کہ بین الاقوامی برادری غزہ والوں کی نسل کشی کو روکنے میں شکست سے دوچار ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے پڑھا جانے والا یہ بیان اس بات پر مبنی ایک تاریخی سند ہے کہ عالمی برادری نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی اصولوں کو پاؤں تلے روند کر ایک مظلوم قوم کے حق میں خیانت کا ارتکاب کیا۔
قابل ذکر ہے کہ پیر کے روز 28 اپریل سے عالمی فوجداری عدالت غزہ میں نسل کشی کے سلسلے میں صیہونی حکومت، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی ذمہ داریوں کا جائزہ لے رہی ہے۔
یہ خصوصی سیشن جس میں 40 ممالک کے نمائندے موجود ہیں جمعہ 2 مئی تک جاری رہے گا۔
آپ کا تبصرہ