ارنا رپورٹ کے مطابق، "اصغر ابولحسنی" نے کہا کہ نائب ایرانی صدر کے آئندہ دورے روس کے موقع پر مالیاتی اور بینکنگ تعلقات سے ڈالر کو ہٹانے اور قومی اور کثیر الجہتی معاہدوں کے فریم ورک کے اندر تجارتی لین دین کرنے کے ان اہم موضوعات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے میں روس سے تجارتی اور بینکنگ تعلقات میں ریال- روبل (دونوں ممالک کی قومی کرنسی) کے استعمال کی تقویت کی جاتی ہے تا کہ سروس سے سامان کے حصے تک پہنچ سکیں۔
ابولحسنی نے مزید کہا کہ یہ ایک اہم راستہ ہے جس کے لیے دونوں ممالک کے مرکزی بینکوں کے تعاون کی ضرورت ہے اور اس سفر میں دونوں ممالک کے تعلقات میں ریال اور روبل کے استعمال کو وسعت دینے کی بنیاد فراہم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے اس بات پر زو ردیا کہ ایران اور روس کے درمیان مالیاتی اور بینکنگ تعلقات بڑھتے جار رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے اچھے نتائج حاصل ہوجائیں گے۔
ایران کے مرکزی بینک کے نائب سربراہ نے کہا کہ ایران اور روس کے مرکزی بینکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنا ہوگا تاکہ دونوں ممالک کے خلاف پابندیوں کے باوجود ہم ایرانی اور روسی تاجروں پر سے پابندیاں ہٹا سکیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ