شامی ذرائع ابلاغ کے مطابق، شامی وزیر خارجہ اور وزیر برائے مہاجرین کے امور "فیصل مقداد" نے آج بروز منگل کو اپنے روسی ہم منصب "سرگئی لارورف" سے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ترکی نظام کو شام میں قبضے کیے گئے علاقوں میں اپنی افواج کو باہر نکلنا ہوگا اور اسے شام کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دہشتگرد گروہوں کی حمایت کا خاتمہ دینا ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شام اور ترکی کے درمیان تعلقات کی بحالی کیلئے ضروری بات یہ ہے کہ (شامی حکومت) کے حقوق کا تسلیم کیا جائے اور ان میں سب سے اہم شامی سرزمین کے بعض علاقوں کیخلاف قبضے کا خاتمہ ہے۔
شامی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ترکی سے تعلقات کی بحالی پر ایران اور روس کی حکمت عملیوں اور کوششوں پر زور دیتے ہیں لیکن ایسے حقوق ہیں جن کا نفاذ قومی خودمختاری کے احترام، قبضے کو ختم کرنے اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی بنیاد پر ہونا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے ایرانی اور روسی دوستوں، جنہوں نے ترک افواج کی مداخلتوں پر خاتمے میں مشترکہ دلچسبی کیساتھ اس حوالے سے کردار ادا کیا اور اس بات کا مظاہرہ کیا کہ شام کی ارضی سالمیت اور قومی خودمختاری کا احترام کرنا ہوگا، پر پورا بھروسہ کرتے ہیں۔
در این اثنا روسی وزیر خارجہ "سرگئی لارورف" نے ناجائز صہیونی ریاست کی افواج کیجانب سے شامی علاقوں پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے شام کے بنیادی ڈھانچوں کو دوبارہ نشانہ بنانے۔ جیسا کہ دمشق کی بین الاقوامی ائیرپورٹ پر ہوا۔ پر اپنے خدشات کا اظہار کرلیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ