23 اگست، 2022، 6:42 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84863789
T T
0 Persons

لیبلز

صہیونی اخبار کا سفارتکاری کے میدان میں بشار اسد کی فتح پر اعتراف

تہران۔ ارنا- تل ابیب سے اشاعت کیے گئے ایک اخبار نے بڑے غصے سے دمشق اور دیگر علاقائی ممالک بشمول ترکی سے تعلقات کی بحالی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شامی صدر سفارتکاری کے میدان میں فتح کا جشن منا سکتے ہیں۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ھاآرتص صہیونی اخبار "اسد سفارتکاری کے میدان میں اپنی فتح کا جشن منا سکتا ہے" کے عنوان کے تحت ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مغربی ایشیا کے حکام میں سے ترک صدر رجب طیب اردوغان آخری حاکم تھے جنہوں نے 11 سالوں کے بعد شامی صدر بشار اسد سے دشمنی  کا خاتمہ دیا۔

اس صہیونی اخبار نے گزشتہ 11 سالوں کے دوران، شام سے متعلق ترکی کے خصمانہ رویے اور بشار اسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے مسلح عناصر کی حمایت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ دشمنی کے اختتام کی کوئی تاریخ ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ رجب طیب اردوغان نے گزشتہ ہفتے کے دوران، اپنے دورہ یوکرائن سے واپسی کے بعد کہا ہے کہ ممالک کے درمیان سفارتکاری گفتگو ہمیشہ کیلئے منقطع نہیں ہوسکتی ہے اور ہم بشار اشد کی شکست کے درپے نہیں ہیں۔

ہاآرتص نے اردوغان اور اسد کے درمیان ممکنہ ملاقات کی ترک رپورٹوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی اور شام کے انٹیلی جنس اداروں کے درمیان تعاون کا آغاز ہوچکا ہے اور دونوں فریقین خفیہ طور پر تعلقات کی بحالی پر مذاکرات کر رہی ہیں۔

اسی صہیونی اخبار نے مغربی ایشیا کے دیگر ممالک اور شام کے درمیان تعلقات میں بہتری لانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحرین اور متحدہ عرب امارات نے گزشتہ سال سے دمشق سے اپنے سفارتی تعلقات کا آغاز کیا ہے؛ مصر عرب اتحاد میں شام کی واپسی کا مخالف نہیں ہے اور الجیریا جو نومبر میں اس اتحاد کی میزبانی کرتا ہے، نے بھی اس مسئلے سے کوئی مخالفت نہیں کی ہے۔

ہاآرتص نے عرب اتحاد میں شام کی واپسی میں  معطلی کی وجہ کو سعودی عرب کا فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاض نے ترکی اور امریکہ سے تعلقات کی بحالی کی ہے اور وہ ایران سے سفارتی تعلقات کی بحالی پر مذاکرات کر رہا ہے اور ایسی صورتحال میں بہت دور کی بات ہے کہ وہ عرب اتحاد میں شام کی شمولیت کا مخالفت کرے۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .