ارنا رپورٹ کے مطابق، "محمد جمشیدی" نے ایک ٹوئٹر پیغام میں مزید کہا کہ امریکہ کا کہنا تھا کہ علاقائی اور میزائل پروگرام پر مذاکرات کے بغیر 2015 کے جوہری معاہدے میں واپسی ناممکن ہے اور صدر رئیسی کی ٹیم نے اُس کی اس درخواست کی تردید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایک بارپ ھر پاسداران اسلامی انقلاب کو دہشتگردی کی فہرست سے نکالنے کی تجویز دی اور اس کے مقابلے میں ایران سے شہید جنرل سلیمانی کے قتل میں ملوثین کو فراموش کرنے کی درخواست دی جس کی ایران نے تردید کی۔
ایرانی صداراتی آفس کے نائب سربراہ برائے سیاسی امور نے کہا کہ امریکہ نے اپنی افواج کی سلامتی کی فراہمی کیلئے تین تجاویز بھی پیش کی تھیں اور ایران نے ان سب کی تردید کی اور بالآخر امریکہ پیچھے ہٹ گیا۔ اب کس نے پوانٹس دیا ہے؟
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ