بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی زرمبادلہ کے کل ذخائر 2021 کے اختتام تک 12920 ارب ڈالر تھے۔ جس میں 2021 کے آخری تین مہینوں میں 92 ارب ڈالر کی کمی ہوئی ہے اور اسی عرصے کے دوران، دنیا کے زرمبادلہ کے کل ذخائر 12828 ڈالر تھے۔
اسی رپورٹ کے مطابق، 2021 کے اختتام تک، عالمی زر مبادلہ کے ذخائر میں امریکہ کا حصہ 8۔58 فیصد تھا اور اس کے بعد یورو 5۔20 فیصد اور جاپانی قومی کرنسی یعنی ین 5۔5 فیصد کے حصے سے بالترتیب عالمی زرمبادلہ کے ذخائر دوسرے اور تیسرے حصے کو تشکیل دیتے تھے۔ نیز دنیا کے زرمبادلہ کے ذخائر میں چینی یوآن کا حصہ 8۔2 فیصد برطانوی پاؤنڈ 8۔4 فیصد آسٹریلین ڈالر 8۔1 فیصد اور کینیڈین ڈالر 3۔2 فیصد تھا۔
دوسری طرف، چھوٹی معیشتوں کی قومی کرنسیوں جو روایتی طور پر غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اہم مقام نہیں رکھتی تھیں، جیسے کہ آسٹریلوی اور کینیڈین ڈالر، سوئس کرون اور جنوبی کوریائی وان، نے دنیا کے زر مبادلہ کے ذخائر میں امریکہ کے کھوئے ہوئے تین چوتھائی حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔
نیز بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2021 کے اختتام تک صرف ایک ہی ملک یعنی روس کے پاس، دنیا میں یوآن کے کل زرمبادلہ کے ذخائر کا تقریباً ایک تہائی کا حصہ ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ