ایران کے پاس جوہری بم بنانے کی فنی صلاحیت ہے لیکن یہ اس کے ایجنڈے میں نہیں ہے

تہران، ارنا- ایرانی جوہری توانائی ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ جیسا کہ اس تنظیم کے ترجمان نے کہا ہے ایران کے پاس جوہری بم بنانے کی فنی صلاحیت ہے لیکن یہ اس کے ایجنڈے میں نہیں ہے۔

"محمد اسلامی" نے فارس نیوز ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان تعمیری تعاون جاری ہے اور باہمی تعلقات میں کوئی خلل نہیں ڈالا گیا ہے کیونکہ این پی ٹی اور سیف گارڈ معاہدے کے فریم ورک کے اندر ایران کی تمام سرگرمیاں، آئی اے ای اے کے زیر نگرانی میں جاری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جوہری معاہدہ طے پانے کی اصل وجہ، اسلامی جمہوریہ ایران کی پُرامن جوہری سرگرمیوں سے متعلق بے بنیاد سوالات کا جواب دینے کی تھی لہذا؛ جوہری معاہدے کے مطابق اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایران اپنی جوہری صلاحیتوں کو کم کرے اور اپنی جوہری سرگرمیوں پر آئی اے ای اے کی سخت نگرانی کو تسلیم کرے۔

ایرانی جوہری توانائی ادارے کے سربراہ نے کہا کہ جوہری معاہدے کے تحت، پی ایم ڈی کے مطابق ایران کیخلاف لگائے گئے تمام بے بنیاد الزمات اٹھائے گئے۔ اب مغربی فریق اس معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد جوہری معاہدے میں پھر سے شمولیت کیلئے گزشتہ میں ایران مخالف بے بنیاد الزمات کو اٹھاتی ہے۔ ان الزمات کی جڑ ناجائز صہیونی ریاست اور منافقین دہشتگرد گروہ کی ہے اور وہ گزشتہ 20 سالوں سے ان من گھرٹ اور جھوٹے الزامات کو دھراتے ہیں۔

اسلامی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کیلئے ناقابل قبول ہے کہ وہ، دوبارہ اس طرح کے بنیاد الزمات سے ملک کیخلاف دباؤ ڈالیں؛ لہذا اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ سیف گارڈ سے پرے تمام  نگرانی کرنے والے کیمروں کو بند کرے تا کہ دوسری فریق کو پتہ چل جائے کہ ان کو ایران کیخلاف اس طرح کے الزمات کو نہیں دھرانے ہوں گے کیونکہ یہ کیس، کئی سالوں پچھلے ختم ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر دوسری فریق میں جوہری معاہدے میں واپسی پر کوئی ارادہ ہے تو اسے ان بے بنیاد الزامات کو نہیں اٹھانے ہوں گے اور اگر ان کو جوہری معاہدے میں شمولیت کا کوئی ارادہ نہیں تو دیگر فریقین کے وقت کو ضائع نہ کریں۔

اسلامی نے کہا کہ خرازی کے مطابق، ایران کے پاس جوہری بم بنانے کی فنی صلاحیت ہے لیکن یہ اس کے ایجنڈے میں نہیں ہے۔ لیکن جس بات پر توجہ دینی ہوگی وہ یہ ہے کہ یہ الزامات اور منفی پروپیگنڈے صہیونی ریاست کیجانب سے اور اسلامی انقلاب کے مخالف عناصر کی حمایت سے، عوامی رائے کو دھوکہ دینے سے ہوتے ہیں اور یہ شاید ایران کیلئے ٹھوری سی تکلیف دہ ہو لیکن ان کا کوئی نتیجہ نہیں ہے۔ کیونکہ ایران صحیح طریقے کو اپناتے ہوئے اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھتا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .