روسی صدر دورہ ایران پہنچ گئے

تہران، ارنا- روسی صدر ولادیمیر پیوٹین، تہران کی میزبانی میں منعقد ہونے والے آستانہ امن عمل کے ضامن ممالک کے ساتویں سربراہی اجلاس میں حصہ لینے کیلئے دورہ تہران پہنچ گئے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹین کچھ لمحات پہلے مہر آباد ایئرپورٹ پر پہنچ گئے جہاں ایرانی وزیر تیل "جواد اوجی" نے ان کا استقبال کیا اور کچھ گھنٹوں بعد ایرانی صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی سعد آباد کے تاریخی اور ثقافتی کمپلیسکس میں ان کا باضابطہ استقبال کریں گے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ آستانہ امن عمل کے ساتوں دور کا سربراہی اجلاس منگل کی رات کو ایران، ترکی اور روس کے صدور کی شرکت سے انعقاد کیا جاتا ہے، جس میں ابراہیم رئیسی، ولادیمیر پیوٹین، اور اردوغان، شام کی تازہ ترین تبدیلیوں، انسداد دہشتگردی بالخصوص داعش اور پ-ک-ک کیخلاف جنگ اور شامی پناہ گزیوں کی اپنی مرضی پر وطن واپسی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

نیز ایران کے دورے پر آئے ہوئے ترک صدر اس اجلاس کی سائڈلائن میں اپنے روسی ہم منصب پیوٹین سے باہمی ملاقات کریں گے؛ اس کے علاوہ ایران اور روس کے صدور بھی باہمی ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ آستانہ امن عمل کے ضامن ممالک کے چٹھےے اجلاس کا 2019 میں کورونا پھیلاؤ کی وجہ سے ورچوئل انعقاد کیا گیا؛ لیکن اب ابراہیم رئیسی صدرات کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار اسی اجلاس میں حصہ لیں گے۔

خیال رہے کہ ایران، ترکی اور روس نے حالیہ سالوں میں عرب ملک شام میں 11 سالہ جنگ کے اختتام کے حل نکالنے کیلئے " آستانہ امن عمل" کے فریم ورک کے اندر کام کریں گے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ شامی بحران کے سیاسی حل نکالنے اور جنگ بندی کے قیام کے سلسلے میں ابتدائی نشستوں کا متحارب فریقین سمیت ایران، روس اور ترکی کے نمائندوں کی شرکت سے قازقستان میں انعقاد کیا گیا اور "آستانہ امن عمل کے ضامن ممالک" کے پہلے اجلاس کا دسمبر 2017 میں ان تینوں ممالک کے صدور کی شرکت سے روسی شہر سوچی میں انعقادد کیا گیا۔

ایران اور روس کے صدور اس دورے کے موقع پر باہمی اقتصادی تعاون کے فروغ کی منصوبہ بندی پر بات چیت کریں گے۔

نیز کرملین محل کے ترجمان نے پیوٹین کے دورہ ایران کے موقع پر کہا تھا کہ ایران او روس، تجارتی لین سے میں آہستہ آہستہ ڈالر کو ہٹ جائیں گے۔

دیمیتری پسکوف نے کہا کہ ایران او روس میں دونوں ممالک کیخلاف عائد کی گئی پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے میں تعاون کی صلاحیت ہے اور ہمیں امید ہے کہ جلد از جلد دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوجائے گا اور ہم نے اس سلسلے میں ایران کو ایک منصوبہ پیش کیا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .