صہیونی ریاست میں ایران سے فوجی مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں ہے: کنعانی

تہران، ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ واشنگتن نے 2015 کے جوہری معاہدے میں ایران سے طے پانے والے تمام موضاعات کو تسلیم نہیں کیا ہے اور مذاکرات کو تاخیر کا شکار کرنا؛ کسی بھی فریق بالخصوص امریکہ کے مفاد میں نہیں ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "ناصر کنعانی" نے العالم ٹی چنیل سے گفتگو کرتے ہوئے "ایرانی تیرہویں حکومت کی علاقائی ممالک سے تعاون کی پالیسی"، "ایران اور سعودی عرب کے درمیان رابطوں کی تازہ ترین صورتحال"، "بائیڈن کے حالیہ علاقائی دورے پر رد عمل" اور "ناجائز صہیونی ریاست سے تعلقات کو معمول پر لانا" کے سوالات کا جواب دے دیا۔

اس موقع پر انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ناجائز صہیونی ریاست میں ایران سے فوجی مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں ہے اور اس کی دہمکیاں، صرف ایک نفسیاتی جنگ ہے۔

کنعانی کہا کہ اس ریاست میں ایران سے فوجی مقابلہ کرنے کی طاقت اور ہمت نہیں ہے اور ایران، صہیونی ریاست کی کسی بھی بیوقانہ کاروائی کا تباہ کن جواب دے گا۔

ایرانی محکمہ خارجہ نے کہا کہ جو بائیڈن نے اپنے علاقائی دورے کے دوران، ایران مخاف اتحاد بنانے میں شکست کھائی اور علاقائی ممالک نے امریکہ پر بھروسہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ کہ واشنگٹن نے 2015 کے جوہری معاہدے میں ایران سے طے پانے والے تمام موضاعات کو تسلیم نہیں کیا ہے؛ واشنگٹن کو ایران کی ضمانت دینی ہوگی اور اور مذاکرات کو تاخیر کا شکار کرنا؛ کسی بھی فریق بالخصوص امریکہ کے مفاد میں نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اس انٹرویو کی تفصیلات آج رات مقامی وقت کے مطابق 21:00 بجے میں نشر ہوں گی۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .