واشنگٹن خطے میں صیہونیوں کی پالیسیوں کا ایک آلہ ہے: ایرانی اسپیکر

تہران، ارنا – ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے خطے میں ناجائز صیہونی ریاست کی پالیسیوں کا نفاذ امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے کی گئی ایک اسٹریٹجک غلطی ہو گی اور وہ اس کا ازالہ کرے گا۔

یہ بات محمد باقر قالیباف نے منگل کے روز پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کے مغربی ایشیا کے ممالک کے دورے کا حوالہ دیا اور کہا کہ موجودہ شواہد اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ دورہ صیہونیوں کی طرف سے مکمل طور پر منصوبہ بند تھا اور امریکی صدر خطے کے ممالک کے سب سے بڑے دشمن کی حیثیت سے صیہونیوں کے منصوبوں کے ذمہ دار ہیں۔
قالیباف نے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز، غیر قانونی اور غیر مستحکم کرنے والا سیاسی ادارہ ہے اور وہ اپنے اندرونی سیاسی ماحول کو سنبھالنے سے بھی قاصر ہے، وہ کنویں کی تہہ میں گر چکا ہے اور امریکہ اور دیگر ممالک کو اس میں گرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ اس مرحلے پر صحیح اور غلط میں فرق نہیں کر سکتی اور اس نے ایٹمی مذاکرات میں کم سے کم عقلیت کا مظاہرہ نہیں کیا اس لیے ایران کے ساتھ مشترکہ تاریخ اور مشترکہ مستقبل رکھنے والے ہمسایہ ممالک سے کہتا ہوں کہ ہوشیار رہیں اور کسی بھی امریکی صیہونی منصوبے کے نتائج کا درست اندازہ لگائیں جس کا مقصد واضح طور پر خطے کو عدم استحکام اور عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے پڑوسیوں کے لیے ایک محفوظ اور قابل اعتماد حمایتی ہے اور وہ خطے میں سلامتی کے توازن کو برقرار رکھنے پر بھرپور توجہ دیتا ہے اور خطے کی سلامتی اور استحکام کو غیر مستحکم کرنے کی کسی بھی سازش یا کوشش کے خلاف کھڑے ہونے سے دریغ نہیں کرے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .