یہ بات "سید عباس موسوی" نے منگل کے روز بعض علاقائی ممالک سمیت سعودی عرب اور بحرین کے ایران مخالف کھوکھلاپن الزامات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ سعودی عرب جیسے ممالک جو خود خطے میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کی جڑ ہیں اور سالوں سے القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرکے خطے میں عدم استحکام کا باعث بن گئے ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران جنہوں نے اپنے ذمہ دارانہ طرز عمل سے علاقائی ممالک سے دہشت گرد گروہوں کی برائی کو ختم کردیا ہے، کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں۔
موسوی نے کہا کہ پانچ سال سے زیادہ عرصے تک امریکی ہتھیاروں سے یمنی خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد کو ہلاک کرنے والے ممالک کے ذریعہ ہمارے ملک پر اسلحے کی پابندی جاری رکھنے کے لئے امریکی نمائندے کی خطے کے دورے کی درخواست کی حمایت کرنا مضحکہ خیز بات ہے جسے ہم ان دنوں دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ یہ ممالک امریکہ کے احمقانہ بیانات اور اندھی اطاعت ترک کریں جو خود دنیا میں ظلم اور ناانصافی کا مظہر ہے اور اس بات پر یقین کرنا کہ امریکہ کی اطاعت کرنے سے سلامتی حاصل نہیں ہوگی۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ علاقے میں استحکام اور امن کو جاری رکھنے کا واحد راستہ دشمنانہ سلوک کو تبدیل کرنا اور علاقائی تعاون کا رخ کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، امریکہ اور بحرین نے پیر کے روز ایک مشترکہ بیان میں ایران مخالف اسلحہ کی پابندی کی توسیع پر زور دیا۔
انہوں نے اس بیان میں دعوی کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے دہشت گردوں کو ہتھیار فراہم کرکے بحرین کے استحکام اور سلامتی میں خلل ڈالا ہے۔
امریکہ اور بحرین نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کرے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ