ایرانی صدر نے علاقائی ممالک سے تجارتی لین دین کے فروغ پر زور دیا

تہران، ارنا- ایرانی صدر نے کہا ہے کہ ملک میں علم پر مبنی بڑی اقتصادی کمپنیاں، بطور ملکی معیشیت کے محرک کے طور پر فعال ہوگئی ہیں اور عوام کو مستقبل قریب میں ان اقدامات کے نتائج سامنے آئیں گے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر سید "ابراہیم رئیسی" نے آج بروز بدھ کو کابینہ کے اجلاس کے دوران، علاقائی بالخصوص پڑوسی ممالک سے تجارتی لین دین کیلئے مواقع پر تبصرہ کرتے ہوئے ترکمانستان میں منعقدہ بحیرہ کیسپین کے ساحلی ممالک کے  حالیہ سربراہی اجلاس کی سائڈ لائن میں اپنی ملاقاتوں کا ذکر کیا اور کہا کہ ایرانی محکمہ زارعت میں دیگر ممالک میں مصنوعات کی پیداوار کے شعبے موجودہ صلاحیتوں کے پیش نظر وہ ان مصنوعات کی لین دین کے شعبے میں مزید فعال کردار ادا کرسکتی ہے۔

انہوں نے کریڈیٹ لائن کے مواقع و نیز ملک میں سرمایہ کاری کی ترقی کے سلسلے میں ملکی اور غیر ملکی سرمایوں سے فائدہ اٹھانے، صنعت کی توسیع اور دیگر ممالک سے مشترکہ منصوبوں کے نفاذ بشمول رشت-آستارا راہداری پر جامہ عمل پہنانے اور اس کی جمہوریہ آذربائیجان کیجانب سے توسیع پر زور دیتے ہوئے محکمہ خارجہ کیجانب سے ایران اور دیگر ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے جلد از جلد نفاذ کا تعاقب کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

صدر رئیسی نے آزادگان مشترکہ گیس فیلڈ کی توسیع پر 7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر مشتمل معاہدے پر دستخط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام؛ اندرونی صلاحیتوں پر بھروسہ کرنے، ملکی لیکویڈیٹی اور سرمایہ کا استعمال کرنے اور اسے پیداوار کے فروغ کی راہ میں گامزن کرنے کا ایک اہم اشارہ قرار دیا اور کہا کہ اگر لیکویڈیٹی پیداوار کے فروغ کی راہ میں استعمال کی جائے تو اس میں اضافے پر کوئی خدشہ نہیں ہے؛ یہی بغیر منصوبہ لیکویڈیٹی ملک میں مہنگائی اور معاشی بدحالی کا سبب بنتی ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ معاہدے پر دستخط، پیداوار کے فروغ میں سرمایہ کاری میں اضافے کی حکومت کی کوششں کا ایک اہم قدم ہے؛ ملک میں علم پر مبنی بڑی اقتصادی کمپنیاں، بطور ملکی معیشیت کے محرک کے طور پر فعال ہوگئی ہیں اور عوام کو  مستقبل قریب میں ان اقدامات کے نتائج سامنے آئیں گے۔

انہوں نے اس طرح کے منصوبوں کے نفاذ میں بینکوں کے تعاون کو نجی شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے میں مزید محرک ہونے کا باعث قرار دے دیا۔

صدر رئیسی نے ملک کے کسٹمز میں سامان کے ڈپو کی روک تھام کی ضرورت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قسم مصنوعات کی درآمد قانونی طور پر ہونی ہوگی تملکی کسٹمز میں کوئی سامان داخل ہونے اور وہاں ڈپو اور مختلف وجوہات کی بناپر معطل کرنے سے پہلے اس کی درآمد کے تمام قانونی پہلوؤں کو اصل میں ہینڈل کیا جانا ہوگا تاکہ اسے کسٹم میں منتقل ہونے سے بچا سکیں اور پھر مختلف وجوہات کی بنا پر ان کی روک تھام نہ ہوجائے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .