دوحہ مذاکرات میں امریکہ نے کوئی پہل نہیں کی: امیرعبداللہیان

تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران معاہدے کے حتمی موڑ تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ اور دیانت دار ہے اور اس نے ہمیشہ مذاکرات میں مثبت خیالات پیش کیے ہیں لیکن امریکی فریق نے دوحہ میں جدت اور پیشرفت پر مبنی کوئی اقدام نہیں اور اس کی مخالفت کی ہے۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے پیر کے روز اپنی فرانسیسی ہم منصب کاٹرین کولونا کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے باہمی احترام پر مبنی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تہران کی تیاری پر زور دیا۔
امیرعبداللہیان نے ویانا اور دوحہ میں تہران پر سے پابندیاں ہٹانے کے حوالے سے ہونے والی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے  کہا کہ دوحہ میں ہونے والے حالیہ مذاکرات کے بارے میں ایران کا اندازہ مثبت تھا لیکن یہ دیکھنا چاہیے کہ امریکہ سفارت کاری کے موقع سے کیسے فائدہ اٹھائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب سفارت کاری کا راستہ کھلا ہے، ایران ایک اچھے اور پائیدار معاہدے کے حتمی نقطہ تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ اور مخلص ہے اور اس نے ہمیشہ مذاکرات میں اپنے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ اپنے وعدوں کا وفادار رہا ہے اور امید کرتا ہے کہ دوسرے فریق اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں گے۔
فرانسیسی وزیر خارجہ نے تہران اور پیرس کے درمیان اچھے تعلقات کو سراہتے ہوئے جوہری مذاکرات کے تسلسل اور پابندیوں کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔
کولونا نے مزید کہا کہ پیرس کا خیال ہے کہ سفارت کاری کی کھڑکی اب بھی کھلی ہے اور اسے کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے بہترین طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے نئے سفیر جلد ہی دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور تعلقات کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے اپنا کام شروع کر دیں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .