26 فروری، 2022، 11:12 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84664190
T T
0 Persons
ویانا مذاکرات کے باقی مسائل حل ہو سکتے ہیں: ایران

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران اور پانچ عالمی طاقتوں کے درمیان ویانا مذاکرات کے باقی ماندہ مسائل قابل حل ہیں اور ان پر اتفاق کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ مغربی فریق حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرے۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے  ہوئے کہی۔
دونوں فریقوں نے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایران اور 4+1 گروپ کے درمیان جاری مذاکرات سے متعلق تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
امیرعبداللہیان نے بورل اور جوہری معاہدے کے لیے مشترکہ کمیشن کے کوآرڈینیٹرانریکہ مورا کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا فیصلہ کن فیصلہ سرخ لکیروں کو عبور نہ کرنے میں مضمر ہے۔
انہوں نے حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے تہران کی تیاری کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سیاسی فیصلہ دوسری طرف سے کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران مذاکرات کے دوران ایک اچھے معاہدے کی تلاش میں ہے، لیکن اپنے قومی مفادات اور اپنی سرخ لکیروں کے احترام کے دائرے میں رہتے ہوئے۔
دوسری جانب وزیر خارجہ نے سیاسی حل کے ذریعہ یوکرائنی بحران پر بات کی۔
اس کے علاوہ، یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کمشنر نے زور دے کر کہا کہ ویانا مذاکرات ایک نازک مرحلے پر پہنچ چکے ہیں جس کے لیے ہر کسی کو سیاسی فیصلے لینے کی ضرورت ہے۔
بورل نے یوکرین کے میدان میں عالمی سیاست اور یورپ کی سطح پر اس کے سنگین اثرات کا انتباہ ہونے والی تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا۔
ایرانی اور یورپی فریقوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ویانا مذاکرات میں شریک تمام فریقوں نے زیادہ تر کام بخوبی مکمل کر لیا ہے اور مذاکرات آج ایک اہم اور اہم مرحلے میں پہنچ گئے ہیں۔
امیرعبداللہیان نے اپنے ٹوئٹر پیج میں کہا کہ ہم ایک اچھے اور فوری معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہیں، بشرطیکہ مذاکرات میں شریک دیگر فریقین کی جانب سے حقیقت پسندانہ خواہش ہو۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم معاہدے کے متن کا سنجیدگی سے مطالعہ کر رہے ہیں، اور میں نے آج یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ اور ویانا مذاکرات کے چیف کوآرڈینیٹر جوزپ بوریل کے ساتھ فون پر بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی چیف مذاکرات کار علی باقری "مورا" کے ساتھ مشاورت اور رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں، اور ہر کوئی ایک اچھے معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔
 انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان لوگوں کی طرف سے حقیقت پسندانہ ارادہ ہو تو ہم ایک اچھے اور فوری معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .