یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے ہفتہ کے روز یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں کہی۔
فریقین نے ویانا میں جاری مذاکرات کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی نازک صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ توقع کی جاتی ہے کہ تمام فریق ایک معاہدے پر پہنچنے کیلیے ایک واضح ایجنڈے کے ساتھ ویانا آئیں گے اور سیاسی فیصلے کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔
اس ٹیلی فونک گفتگو میں امیر عبداللہیان نے مذاکرات کو مربوط کرنے کیلیے جوزپ بوریل، اینریک مورا اور یورپی یونین کی کوششوں کا شکریہ کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے مذاکرات کے بعد سے، مذاکرات میں کچھ مثبت پیش رفت ہوئی ہے، لیکن اس نے ہﻣﺎرى ﺗوﻗﻌﺎت ﮐو ﭘورا ﻧﮩﯾں ﮐﯾﺎ ﮨﮯ۔
انہوں نے کہا کہ ہم سنجیدگی کے ساتھ یک اچھے معاہدے کے خواہاں ہیں لیکن اسی عزم کے ساتھ ہم اپنی ریڈ لائنز اور قومی مفادات کے تحفظ پر زور دیتے ہیں۔
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بدقسمتی سے،جوہری معاہدے نے حالیہ برسوں میں ایران کے لیے اقتصادی فوائد حاصل نہیں کیے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ