ارنا رپورٹ کے مطابق،ان خیالات کا اظہار ایران کی انسانی ادویات کی صنعت کے مالکان کی سنڈیکیٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سربراہ "محمد عبدزادہ" نے اتوار کے روز دواسازی صنعت کے مشکلات سے متعلق منعقدہ ایک اجلاس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی ادویات کی 3 فیصد کی ضروریات بھی بیرون ملک سے درآمد کی جاتی ہیں جن کی مالیت کی شرح 2۔1 ارب ڈالر ہے؛ لیکن ملک میں علم پر مبنی کمپنیوں کی صلاحیتوں سے ہم ادویات کی تیاری کے خام مال کی پیداوار میں بھی خودکفیل ہوسکتے ہیں۔
عبد زادہ نے کہا کہ رواں سال کے دوران، ایرانی پارلیمنٹ نے دوائی شعبے کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ایک ارب ڈالر کا بجٹ مختص کی جو صحیح طریقے سے دواسازی کے شعبے میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ علم پر مبنی کمپینوں کی صلاحیتوں کو بروئے لانے سے ملکی زرمبادلہ کی بچث میں مدد ملتی ہے اور ادویات کی تیاری کے خام مال کی پیداوار میں بھی ہماری بھت مدد کر سکتی ہے۔
عبدزادہ نے کہا کہ ایرانی دواسازی صنعت کی بے پناہ صلاحیتیں ہیں اور یہ ادویات کی فراہمی میں ان کی لیکویڈیٹی اور کرنسی کے مسائل سے نمٹنے میں حکومت کے تعاون سے ملک سے اربوں کی غیر ملکی کرنسی کی روانگی کو روک سکتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ